انسان ایک مشین ہے، لیکن جاندار مشین۔ یہ ایک ایسی مشین ہے جس کی زندگی کم یا بڑھائی جا سکتی ہے۔ ایک نوجوان شخص اگر اونچی بلڈنگ سے چھلانگ لگائے تو چند لمحوں میں اس کا جسم اور جان کا رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔ جسم اور جان آپس میں مرکب بن کر ایک جیتا جاگتا انسان بناتے ہیں، جو معاشرے میں مختلف کردار ادا کرتا ہے۔ اگر انسان کو لمبی عمر دینی ہے تو اس کا حل کسی مصنوعی علاج میں نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے فطرت کے بنائے ہوے اصولوں کو دریافت کرنا اور ان کی تعلیم دے کر ہی پاکستان میں عمر کی طوالت کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
یہ کوئی ایسا کام نہیں جو ناممکن ہو۔ مشرق اور مغرب کے کئی ممالک میں لوگوں نے اپنی قوت ارادی سے صحت کے درست علوم کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنا کر اپنی صحت کی کوالٹی اور عمر کی حد کو بڑھا لیا ہے۔ ان اصولوں کو ایک دفعہ پڑھ کر سمجھ لینا آسان نہیں ہوتا ہے۔ اس لیے اکژ اوقات اخبار سے لیے گئے نسخے اور مفید مشورے الٹے ہی پڑتے ہیں۔ اس لیے نیم حکیم مت بنا کریں۔ اخبارات میں دیے گئے نسخوں کو پڑھنا بھی ضروری ہوتا ہے، لیکن ماہر ڈاکٹر سے مشورہ بھی ضروری ہوتا ہے، تبھی درست نتائج آتے ہیں۔
صحت اور لمبی عمر کے لیے درج ذیل نسخے اپنے حالات و واقعات کے حساب سے معالج کے مشورے سے اپنالیجئے اور لمبی عمر کا حصول ممکن بنائیے:
۱۔ پیدائش سے پہلے ماں ایسی غذا کھائے جس سےتندرست بچہ پیدا ہو۔ ہر ممکن کوشش کی جائے کہ بچہ ماں کا دودھ پیئے۔
۲۔ بڑھتی عمر کے ساتھ بچہ کو غذا اس کی عمر کے حساب سے دی جائے اور درست غذا کا شعور پیدا کیا جائے۔ اس سلسلے میں ماں باپ، بازار اور معاشرے (سکول، ڈے کیئر) کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ بازار میں ایسی چیزیں ہوں جو بچوں کو اچھی بھی لگیں اور وہ صحت بخش بھی ہوں۔ جب وہ بچہ بڑا ہو تو اس کا کیا فرض ہے۔ وہ درج ذیل ہے:
۳۔ عمر کے ہر حصے میں مناسب جسمانی کام، ورزش اور یوگا کرنا۔
۴۔ سانس کی ورزش یا اونچی آواز سے ذکر اللہ۔
۵۔ اپنے شریک حیات سے محبت اور جسمانی رشتہ جس میں ایمانداری اور نیک نیتی ۔
۶۔ اچھے دوست جن سے آپ اپنے غم اور دل کی باتیں کر سکیں اور اپنے آپ کو جذباتی ماحول سے باہر لا سکیں۔
۷۔ مساج، فزیوتھراپی ہفتہ وارانہ بنیادوں پہ۔
۸۔ آلودگی اور مٹی سے بچنا اور سگریٹ نوشی کی مقدار کم رکھنا۔
۹۔ غذا میں وسعت لانا۔ حلال اور کوالٹی (طیب) والی غذا کھانا۔
۱۰۔فروٹ، دودھ اور چائے کا استعمال مناسب رکھنا۔
۱۱۔ چھ ماہ کے بعد کام سے وقفہ لے کر کم از کم ایک ہفتہ کے لیے سیر کو جانا۔
۱۲۔ نئے علوم سیکھنا اور عقلی طاقتوں کو جلا دینا۔
۱۳۔ پیسہ کے پیچھے بھاگنے کی بجائے سمارٹ کمائی کا سٹائل اختیار کرنا۔
۱۴۔کام اور صحت میں توازن۔ صحت کے لیے وقت نکالنا اور صحت کا لٹریچر شوق سے پڑہنا۔
۱۵۔ کبھی کبھار پہاڑ پہ جانا۔
۱۶۔ اپنے خاندانی بیماریوں کا علم رکھنا اور اپنے سالانہ میڈیکل چیک اپ کو یقینی بنانا۔
۱۷۔ بھونی والے کھانوں کے علاوہ دنیا کے دوسرے ممالک کے کھانوں کے طریقہ کار اختیار کرنا۔ بیک، واٹر بوائل، بھڑتہ کھانوں کو رواج دینا اور اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنانا۔
۱۸۔ بیک اور بھڑتہ سبزیوں کا استعمال۔
۱۹۔ مناسب نیند (نیند نہ آنے کی وجوہات میں خوف، بے وفائی، اور اپنے آپ سے لڑائی ہو سکتی ہے۔ اپنے نفسیاتی مسائل سے آگہی ہونا۔)
۲۰۔ وقت پہ کھانا، سونا، اور ویکنڈ پہ لیٹ نہ اٹھنا۔ اپنی روٹین کو فالو کرنا۔
۲۱۔ صاف پانی کا مناسب استعمال۔
۲۲۔ وزن کو قابو میں لانے کے لیےماہر غذائیت سے مشورہ اور غذا کا درست استعمال۔
یہ سب کام کرنے کے لیے ایک مضبوط قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے دل میں لمبی عمر کی خواہش ہے تو اپنے قوت ارادی کو جلا دینے کے لیے اپنی کمیونٹی میں ایسے لوگ دیکھیں جو آپ کے شوق جیسا شوق رکھتے ہوں۔ مسلسل محنت سے ایک دن یہ تمام کام آپ کی عادت بن جائیں گے۔ اس طرح آپ لمبی عمر کے حصول میں ایک قدم آگے چلے جائیں گے۔