• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہمہنگائی اور نظام کا اصل چہرہمہنگائی اور نظام کا اصل چہرہمہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ
نیب قوانین میں ترمیم
جون 2, 2022
مثبت اور منفی شخصیات اور ہمارا دماغ
جون 4, 2022
Show all

مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

پاکستان میں گزشتہ دو ماہ نظام اور اس کے محافظ طبقوں کو سمجھنے کے لیے بہت اہم تھے حکومت کی تبدیلی کے بعد ان کے پے در پے فیصلے جیساکہ نیب قوانین میں ترمیم ، نیب اور ایف آئی اے میں تبادلے،سابقہ حکومت کے سروسز رولز کا خاتمہ،موجودہ حکومت کے سابقہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھی اور اپنی پارٹی سے منحرف اراکین پر مشتمل اپوزیشن کھڑی کرنا، آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی اور پٹرول مہنگا کرنا وغیرہ وغیرہ۔
حالانکہ عالمی منڈی میں جمعرات کے روز تیل کی قیمتیں گرگئیں تھیں، اسی طرح گزشتہ ہفتے انڈیا نے اپنے ہاں پٹرول 25 روپے اور ڈیزل کی 18 روپے قیمت گرادی تھی اس کی وجہ روس سے سستے تیل کی خریداری یا کچھ بھی ہوسکتی ہے۔
لیکن اس سب کچھ کے برعکس ہماری حکومت نے گزشتہ 7روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساٹھ روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔ یعنی 26 مئی کو ملکی تاریخ میں پہلی بار پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30 روپے فی لٹر کے بڑے اضافے کا اعلان کیا اور دوسرے اضافے کا گزشتہ روز 3جون کو اسی طرح 30 روپے کا اضافہ کیا جو کل ملا کر 60 روپے ہوگیا ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پٹرول پر اب بھی 9.32 روپے، ڈیزل پر 23.05روپے کی عمران حکومت کی سبسڈی برقرار ہے،اس کا مطلب ہے کہ موجودہ حکومت کو سبسڈی ختم کرنے کے لیے ایک بار اور یعنی تیسری دفعہ پٹرول کی قیمت میں 9.32 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 23.05 مزید اضافہ کرنا پڑے گا،کیوں کہ حکومت کی اصل مالک اور آقا آئی ایم ایف سرکار نے قرض کو حکومت کی جانب سے سبسڈی کی مکمل واپسی سے منسلک کر رکھا ہے اسی لئے عوام کو ذہنی طور پر تیار رہنا چاہئےحکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ابھی مزید بڑھائے گی۔
اس کے علاوہ معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے نے پاکستان کے آؤٹ لک یعنی مستقبل کے معاشی منظر نامےکو مستحکم سے منفی کردیا ہے۔اس ادارے نے پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کی صورت حال کو غیر مستحکم قرار دیتے ہوئے ،پاکستان کی ریٹنگ B-3 رکھی ہے۔
دوسری طرف حکومت چین سے نیا قرضہ لینے جارہی ہے حالانکہ 25مارچ کو چین نے2.3 ارب ڈالر کا قرض پاکستان سے واپس لے لیا تھا کیونکہ چین نےکافی شرائط عائد کر دی تھیں اور شرح سود بھی بڑھا دی تھی۔
نئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے چین جانے پر معاملات پر دوبارہ بات چیت شروع ہوئی جنہیں وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کےموقع پر فائنل کیا گیا اور حکومت چین سے اس نئے قرض پر1.5 فیصد کی شرح سود پر بات چیت فائنل ہونے کے امکانات ہیں۔
قرضے لے کر قرضہ ادا کرنا یا قرضے سے جاری بحران کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنا یہ سب عارضی حربے ہوتے ہیں اس سے معاشی سدھار میں کوئی جوہری تبدیل نہیں لائی جاسکتی ہماری حکومتوں کے پاس آخری حل قرضوں کی مے ہوتا ہے لیکن وہ سرمایہ دارانہ نظام کے چنگل سے نکلنے کی کسی تدبیر پر غور کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ حکومتوں کی تبدیلی اور مہنگائی میں مسلسل اضافہ یہ گھن چکر ایسے ہی چلتا رہتا ہے عوام نئی حکومتوں سے اپنے معاشی مسائل حل کرنے کی توقع لگائے بیٹھے ہوتے ہیں جب کہ نئی حکومت پرانی حکومت کے مقابلے میں نہلے پر دھلا ثابت ہوتی ہے اس لیے آج نظام کے اصل چہرے کو پہچاننے کی ضرورت ہے تاکہ اس سے بے جا توقعات نہ لگائی جائیں۔

مناظر: 2,054
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جولائی 11, 2022

عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے


مزید پڑھیے

2 Comments

  1. امیر حمزہ وٹو نے کہا:
    جون 5, 2022 وقت 7:08 شام

    مہنگائی بے قابو ہوگئی ہے موجودہ اور سابقہ حکمران نااہلی کے الزامات ایک دوسرے پر لگارہے ہیں۔عوام کا معیار زندگی بہتر اور بلند کرنے کے لئے کوئی پروگرام نہیں۔

    جواب دیں
  2. M Abbas Shad نے کہا:
    جون 7, 2022 وقت 11:39 صبح

    آپ نے بالکل درست کہا ! یہی حقیقی صورت حال ہے۔

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ