• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
جمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر –  بورے والاجمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر –  بورے والاجمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر –  بورے والاجمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر –  بورے والا
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

جمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر – بورے والا

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • جمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر – بورے والا
امریکی خارجہ پالیسی — تحریر: ڈاکٹر ظہیر احمد بابر
اکتوبر 10, 2016
قومی زبان میں تعلیم اور ترقی — تحریر: مرزا جاوید اقبال ۔کینیڈا
اکتوبر 11, 2016
Show all

جمہوریت گئی پانی میں — تحریر: زوہیب یاسر – بورے والا

ہم پاکستانی پچھتر سال سے حکومت کے پودوں کو ہی اپنے خون سے سینچ رہے ہیں،کبھی بد قسمتی سے یہ مارشل لاء اور کبھی کبھار اگر بھولے بسرے اس خزاں کے موسم میں عوام کی منتخب حکومت (دھاندلی زدہ ہی سہی) آبھی جائے تو اس بیچاری کو دو، ڈھائی سال سے زیادہ چلنے نہیں دیا جاتا، جیسے مارکیٹ میں کسی نئے برانڈ کی پراڈکٹ متعارف ہونے پر پُرانی کمپنیاں نت نئے منفی طریقوں سے اس کی مت مار دیتی ہیں اور وہ نئی پراڈکٹ بیچاری خود ہی کوئی ایسی غلطی کر بیٹھتی ہے کہ مارکیٹ سے آؤٹ۔۔۔

تازہ قضیہ بھی آج کل ہم سب کے سامنے ہے۔ گزشتہ ہفتے ایک انگریزی جریدے نے انتہائی اہم اجلاس کی خبر ’ذرائع‘ سے لے کر چھاپ دی اور بس پھر ہماری تاریخ کی چائے کی پیالی میں وہ طوفان اٹھا کہ الامان!! لیکن جاننے والے جانتے ہیں کہ یہ چائے کی پیالی میں طوفان نہیں تھا، یہ تو ایک پوری دیگ تھی جو ایک عرصے سے جوش کھا رہی تھی اور بچارے ’جمہوروں‘ نے خود ہی اس دیگ میں ’پَوا‘ ڈال کے وہ پھینٹا کہ اصلی رجیم کا وقار مجروح ہو گیا،گویا بھری بزم میں راز کی بات تو جو کہی گئی سو کہی گئی۔اب نہ تو جمہوریئے مان کر دینے کے ہیں اور نہ ہی ’وقارئیے‘ معاف کردینے کے ہیں۔
حقیقت کی عینک لگا کر اگر دیکھا جائے تو بات جتنی سادہ معلوم ہوتی ہے اس سے زیادہ گھمبیر بھی ہے اور اس کی گھمبیرتا میں اضافہ ہمارے میڈیا کے ساتھ ساتھ ’ان سوشل‘ میڈیا پر چلنے والے مختلف بلاگز،پیجز اور نیوز پورٹل نے کر کے بات کو فقط یونہی زیبِ داستان کے لیے بڑھا ڈالا ہے۔ چند ایک جھلکیاں ملاحظہ ہوں۔ ایک ٹی وی چینلز پر چند ’رپورٹر‘ حضرات کا شو تھا،جس میں ایک رپورٹر کافی دور کی کوڑی لائے کہ آج جنرل اور وزیر کے درمیان ہونے والی خفیہ ملاقات کی سی سی ٹی وی فوٹیج ان کے پاس ہے۔یعنی ان کے ذرائع جنرل سے بھی زیادہ طاقتور ہیں۔پھر تو بھائی لوگو اگلا جنرل انہیں ہی بننا چاہیے میری رائے میں!ایک نیوز پورٹل لکھتا ہے، ’’جنرل نے وزیر اعظم کو ڈانٹ پلا دی‘‘۔یہ صرف دو جھلکیاں ہیں،باقی آپ سبھی لوگ کافی وقت سوشلائزیشن میں گزارتے ہیں،آپ کو بھی بہتر اندازہ ہوگا۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی اور نہ ہی بات یہاں ختم ہوگی اور نہ ہی بات یہاں ختم ہونی چاہئے۔اس سے ہماری سوچ کی عکاسی ہوتی ہے،ہم نہ تو جمہور تھے اور نہ کبھی جمہوریت کے حامی تھے۔ہم جہلاء کا وہ جتھہ ہیں جو صرف اور صرف اپنے لیڈر (بلکہ گیدڑ) کو اس ملک کی عنان تھمانا چاہتے ہیں۔یہ مسئلہ نواز شریف کا نہیں،نہ ہی یہ مسئلہ عمران خان ،بلاول یا اسفند یارولی کا ہے۔یہ ہر اس پاکستانی کا مسئلہ ہے جس نے انتخابات میں ووٹ دیا تھا اور اپنی اپنی پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔آج اگر نواز حکومت کسی غیر جمہوری طریقے سے جاتی ہے (جس کی یار لوگ تیاریاں کر رہے ہیں)تو یہ اس نظام کی ناکامی نہیں بلکہ،ہماری سوچ کی شکست ہو گی۔محمد علی جناح کے افکار کو شکست ہوگی جنہوں نے فرمایا تھا کہ عوام پر حکومت کا حق صرف اورصرف منتخب نمائندوں کا ہے نہ کہ کسی ادارے یا کسی گروہ کا۔ہم جو ہر پانچ سات سال بعد کروڑوں روپیہ لگا کہ انتخابات کو ڈھونگ رچاتے ہیں،کیوں نہ اس ادارے (الیکشن کمیشن) کو بند ہی کردیا جائے تاکہ کوئی طاقتور ادارہ خود ہی پانچ سات سال بعد حکومت کر کے کسی اور کو حکومت دے دے (جیسے ایوب خا ن نے کیا تھا)۔ اس کے دو فائدے ہوں گے۔الیکشن کمیشن کے دفتر میں غریب لوگوں کو گھر ملے گا اور اس کے ملازمین کو فارغ کر کے ان کی روزی روٹی کا بندوبست کیا جاسکے.

مناظر: 271
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ