• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
یہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گلیہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گلیہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گلیہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گل
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

یہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گل

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • یہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گل
کیا فاطمہ بھٹو سیاست میں آئیں گی؟ — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
مئی 19, 2017
سیاست اور مُروجہ سیاسی نظام — تحریر: واجد علی
مئی 20, 2017
Show all

یہ محبت تو نہیں ہے — تحریر: مدثر گل

“اشرفیاں لٹیں،کوئلوں پر مہر” کے مصداق کل ماؤں کو خوب رسوا کیا گیا۔ ضرب المثل کا مفہوم تو یہ ہے کہ ضروری کاموں میں کنجوسی، فضول کاموں میں بے دریغ استعمال کرنا۔ سال میں صرف ایک دن ماں کے لیے منتخب کرنے سے ماں کا تقدس تو اسی دن پامال ہو جاتا ہے۔ ماں جیسی عظیم ترین ہستی کے لیے ہر دن بھی’’ مدر ڈے‘‘ منایا جائے تو کم ہے۔ یہ کونسی محبت ہےکہ ماں کی تصویر کی نمائش پوری دنیا میں کی جائے۔ اور وہ ماں تصویر بننے کے ڈر سے شادی بیاہ پر بھی چھپتی پھرتی ہو اس کی محبت میں اظہار کا یہ کون سا طریقہ ہے؟ اگر محبت کا تقاضا یہی ہے کہ ماں کی تصویر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کر کے ساتھ رٹے رٹائے چار لفظ لکھ دئیے جائیں تو پھر آئیے اپنی اسی محبت کا اظہار اپنی بیویوں،بہنوں اور بیٹیوں سے بھی کریں!! اگر ان رشتوں سے محبت ہے مگر آبرو کے ڈر سے ایسا نہیں کرتے تو ماں جیسی عظیم ہستی کو بے آبرو کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں!!!

آپ نے تو اپنی ماں کے ساتھ مسکراہٹ بھر ی تصویر اپ لوڈ کر دی مگر اسکو دیکھ کر انکے دل پر کیا گزری ہو گی جن کی ماں کی اس دنیا سے چلی گئی ہو گی۔ آپ نے تو داد کما لی مگر ان دکھیاروں کے دکھ کو کون سمجھے گا جو آپ کی یہ تصویر دیکھ کر اپنی ماں کے چہرے بناتے رہے ہونگے کیونکہ ان کو تو ہوش بھی نہیں تھا جب انکی مائیں انکو جنم دے کر اللہ کے پاس چلیں گئیں تھیں۔ آپ کی تو دھوم پڑ گئی مگر اس دھوم کو دیکھ کر اپنی ماؤں کو یاد کرتے ہوئے پرشکوہ آنسوؤں کا مدآوہ کون کرے گا!!
احتیاط کیجیے کہ آپ کے دکھلاوے کی بھینٹ کئی دل نہ چڑھ جائیں۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے پلیز صرف اسی کو فالو کریں۔ چھوڑ دیں یہ ریا کاریاں یہ سب فضولیات بلکہ وہ کریں جو کرنے کا حق ہے۔ ورنہ یہی ہو گا کہ ’’کوا چلا ہنس کی چال اپنی بھی چال بھول گیا‘‘۔

مناظر: 244
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ