• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
چین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

چین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • چین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
سمندر پار پاکستانیوں کے لیے — تحریر: کاشف شہزاد
جون 18, 2017
چین کا دیہی ترقیاتی ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
جون 19, 2017
Show all

چین کا دیہی غربت کے خاتمے کا ماڈل — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

چین کی 1970ء کی اصلاحات کے نتیجے میں 30 کروڑ لوگ 1995ء تک غربت کی لکیر سے نکل گئے، جبکہ 17.6 کروڑ بدستور غربت کی لائن سے نیچے تھے۔ جو علاقے غربت کی لکیر سے نیچے رہے وہ سمندر سے دور پہاڑی علاقے تھے جہاں پہ اصلاحات کے اثرات کم پہنچے اور وہاں کی زمینیں زرخیز نہیں تھیں۔ حکومت نے ایک پروگرام شروع کیا جس کا عنوان تھا، غربت ختم کرنے کا ترجیحاتی پروگرام (ایل۔ جی۔ پی ۔ آر)۔ اس پروگرام کے بعد اور بہتری آئی اور 1997 تک دیہاتوں کی صرف 4.9 کروڑ ( 6 فیصد) آبادی غربت کی لائن سے نیچے تھی۔ ایل۔ جی۔ پی ۔ آر ایسے منصوبے شروع کیے جس کے نتیجے میں دیہاتی غریبوں کو اپنے آناج کو بہتر انداز میں محفوظ کرنا سیکھایا، نئی اقسام کے غلے پیدا کرنا سیکھایا، دانوں کو محفوظ کرنا سیکھایا اور قرضوں کی ایسی سیکمیں بنائیں جو دیرپا اور شفاف تھیں۔ اس سارے عمل سے لیڈرشپ کی اپنے معاشرے اور لوگوں سے اخلاص اور پیار واضع ہوتا ہے۔ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اگر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرتا تو اس کی لیڈرشپ ضرور بددیانت اور خود غرض ہے۔

غربت ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے ایل۔ جی۔ پی ۔ آر نے غریب دیہاتوں کی شناخت کا پلان بنایا، جس کے تحت وہ گاؤں (کونٹی) غریب تھا جس کی آمدن 150 یوآن سے کم تھی۔ غربت ختم ہونے کے پیچھے جہاں سپیشل پیکجز کا ہاتھ تھا، وہاں دیہاتوں میں زراعت، صنعت میں انویسٹمنٹ، بجلی کا آنا، سڑکوں کا جال، انفراسٹریکچر، زراعت میں کسانوں کو رقوم کا اجراع اور بالائی سطح پہ پلان کے نتیجے میں آنے والی تبدیلیوں کا اثر تھا۔

ایک سروے کے مطابق غربت کم کرنے کے لیے جن عوامل کا ہاتھ ہے، ان میں سٹرکوں کی تعمیر، تعلیم، تحقیق  کا ماحول اور ادارے، پانی اور زمین کی فراہمی، زرعی پانی کی فراہمی، شہروں میں ہجرت، اور بجلی کی فراہمی شامل ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وہی دیہی علاقے انڈسٹری کو کامیاب بنانے میں کامیاب ہوئے جہاں غربت کم ہوئی یا پہلے سے کم تھی۔ جہاں غربت کم نہ ہو سکی وہاں انڈسٹری فیل ہو گئی، اس کا مطلب میری نظر میں یہ ہی ہے کہ غربت میں کام اور انفرادی صلاحیتیں کم ہو جاتی ہیں، اسی لیے ترقی کرنے کے لیے میری صلاح یہ ہے کہ سب عوامل کا میکسچر اس انداز سے بنایا جائے کہ وہ اثر کر سکے۔

مناظر: 215
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ