چین کی قومی عوامی کانگریس اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کیا ہیں ؟۔ اور ان سے مل کر چین کا سیاسی نظام کیا بنتا ہے اور وہ کیسے کام کرتا ہے۔چین کی قومی ترقی کی پشت پر کارفرما نظام کے خاکے کو بیان کرتی ایک جاندار اور وقیع تحریر
چین میں قیام اور چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کی اردو سروس سے وابستگی کے دوران چین کے سیاسی نظام کو قریب سے دیکھںے اور سمجھنے کا موقع ملا۔چین کا سیاسی نظام کیا ہے ، فیصلہ سازی کا اختیار کس کے پاس ہے ، چین کے صدر اور وزیر اعظم کا انتخاب کون کرتا ہے ، چین میں وزراء کن بنیادوں پر منتخب ہوتے ہیں اور سب سے بڑھ کر چین کی سماجی معاشی ترقی کے منصوبے کون ترتیب دیتا ہے ، یہ وہ سوالات ہیں جو چین آنے سے قبل ذہن میں تھے اور آہستہ آہستہ ان تین سالوں میں ان تمام سوالات کے جوابات ایک ایک کر کے ملتے گئے۔
سب سے پہلے چین کے سیاسی کلینڈر کی اہم ترین سرگرمیوں کو سمجھنے کا موقع ملا جنہیں “سالانہ اجلاسوں” کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ چین میں عوام کی خوشحالی ، ملکی ترقی ،سماجی معاشی اقتصادی منصوبہ بندی اور دیگر انتظامی امور کی مکمل ذمہ داری عائد ہوتی ہے دو اداروں پر جنہیں چین کی قومی عوامی کانگریس اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کہا جاتا ہے۔آپ کو سمجھاتے ہیں کہ یہ دونوں ادارے دراصل ہیں کیا اور سالانہ اجلاسوں کی کیا اہمیت ہے۔
چین کی قومی عوامی کانگریس اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے سالانہ اجلاسوں کو چین کے سیاسی امور میں سب سے نمایاں تصور کیا جاتا ہے ۔ اگر کچھ بات کی جائے چین کی قومی عوامی کانگریس ، این پی سی کی تو چین کے سیاسی نظام میں این پی سی ایک ایسا انتظام ہے جو چینی شہریوں کو اپنی طاقت کے استعمال کا اختیار دیتا ہے ۔
مطلب یہ ہوا کہ جس طرح پاکستان میں عوام ووٹ کے زریعے اپنے نمائںدے منتخب کرتے ہیں جو قومی اسمبلی میں ان کے حقوق کی آواز بلند کرتے ہیں بالکل اسی طرح چین کی قومی عوامی کانگریس میں منتخب شدہ مندوبین چینی عوام کے حقوق کی ترجمانی کرتے ہیں۔ ان مندوبین کے انتخاب کے لیے بھی انتہائی احتیاط سے ترتیب دیا گیا ایک جمہوری نظام اپنایا گیا ہے۔چین کے آئین کے مطابق چین کی قومی عوامی کانگریس کے پاس آئین میں ترمیم اور آئین پر عمل درآمد کی نگرانی کا اختیار ہوتا ہے۔اسی طرح انتظامی امور سے متعلق آئین سازی بھی این پی سی کا دائرہ اختیار ہے۔ چین کی قومی عوامی کانگریس چین کے صدر اور نائب صدر کو منتخب کرتی ہے، اسی طرح چینی صدر کے نامزد کردہ وزیر اعظم سمیت ، نائب وزراءاعظم ، ریاستی کونسلرز ، وزراء ، آڈیٹر جنرل اور دیگر انتظامی عہدہ داروں کا انتخاب یہی قومی عوامی کانگریس ہی کرتی ہے۔
قومی عوامی کانگریس کے پاس چین کے مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین کو منتخب کرنے کا اختیار بھی ہے اور بعد میں مرکزی فوجی کمیشن کے دیگر اراکین جنہیں کمیشن کا چیئرمین نامزد کرتا ہے ، ان کا انتخاب بھی این پی سی کرتی ہے۔ چین کی قومی عوامی کانگریس ملکی معاشی و سماجی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیتی ہے اور ان پرعمل درآمد کی نگراں بھی ہے۔اسی طرح ریاستی بجٹ کے جائزے اور منظوری کا اختیار بھی این پی سی کے پاس ہے۔اسی طرح چین کے خصوصی انتظامی اور خصوصی خود اختیار علاقوں کے امور بھی قومی عوامی کانگریس ہی دیکھتی ہے۔ این پی سی کا انتخاب پانچ سال کے لیے کیا جاتا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر اس کا اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوتا ہے۔ لیکن قابل زکر بات یہ ہے کہ قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی جب بھی ضرورت محسوس کرئے این پی سی کا اجلاس طلب کر سکتی ہے۔
اب اگر چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی بات کی جائے تو اسے چین میں اتحاد کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔اس سیاسی ادارے کا بنیادی کام چین کی کمیونسٹ پارٹی کو پالیسی سازی کے حوالے سےسیاسی مشاورت فراہم کرنا ہوتا ہے۔ چین کی سیاسی سر گرمیوں میں چین کے سوشلسٹ نظام کی ترویج کے لیے بھی چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا ایک کلیدی کردار ہے۔ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس میں چین کی تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہوتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ چین میں بسنے والی چھپن قومیتوں کی نمائندگی ،چین میں پانچ اہم مذاہب کی نمائندگی بھی اس کا خاصہ ہے۔اس کے علاوہ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس میں چین کے ہانگ کانگ ، مکاو اور تائیوان کےخصوصی انتظامی علاقوں کے نمائندے بھی شامل ہوتے ہیں۔ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی ایک خاص بات اس میں چین کی آ ٹھ بڑی تنظیموں کی نمائندگی بھی ہے ۔
ان میں دی کمیونسٹ یوتھ لیگ آف چائنا ، آل چائنا فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز ، وویمن فیڈریشن ، یوتھ فیڈریشن ، فیڈریشن آف انڈسٹریز اینڈ کامرس ، چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ مطلب یہ کہ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس پورے چین کا نمائندہ ادارہ ہے۔اس فورم تلے چین کی سیاسی جماعتیں ریاست سے وابستہ اور دیگر مقامی امور سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کر سکتی ہیں۔ چین میں سوشلسٹ نظام کے اوصاف کو سامنے لانے میں بھی چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا یک بنیادی کردار ہے۔ جمہوری عمل میں مشاورت کا یک کلیدی کردار ہوتا ہے اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس چین میں اس حوالے سے نمائندہ فورم ہے۔ چین میں اگر سیاسی امور کا جائزہ لیا جائے تو چین میں بر سر اقتدار چین کی کمیونسٹ پارٹی ہے جو چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کا پر چار کرتی ہے ،چین کی قومی عوامی کانگریس کے پاس ریاست کے اختیارات ہیں اور چین میں انتظامی امور چلانے کی زمہ داری بھی قومی عوامی کانگریس کے پاس ہے۔
چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا کردار بھی اس ضمن میں نہایت اہم ہے ، یہ سیاسی مشاورت کا پلیٹ فارم ہے۔کوئی بھی پالیسی ترتیب دیتے وقت یا قانون سازی سے قبل چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس ان امور کے حوالے سے بحث کرتی ہے ،اس فورم تلے مشاورت کی جاتی ہے ،سفارشات مرتب کی جاتی ہیں اور ان کی روشنی میں ہی ریاست سے متعلق پالیسیاں ترتیب دی جاتی ہیں۔ چین کی قومی عوامی کانگریس اور چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے سالانہ اجلاسوں میں اگرچہ پالیسی سازی یا قانون سازی چین کے لیے کی جاتی ہے مگر اس کے اثرات عالمی سطح پر بھی رونما ہوتے ہیں کیونکہ ان اجلاسوں کے دوران چین میں آ ئندہ برس کے لیے جو بھی فیصلے کیے جاتے ہیں اس کے اثرات خطے کے عوام اور حکومتوں پر بھی پڑتے ہیں۔