• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
خوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہخوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہخوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہخوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہ
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

خوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہ

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہ
تحقیقی کانفرنسیں یا علمی عیاشیاں — تحریر: انس حسان
جنوری 7, 2017
مسلمان سائنس دانوں کی دریافتیں اور ایجادات 1 — تحریر: شاہد خان
جنوری 8, 2017
Show all

خوشحالی ہی آزادی ہے — تحریر: قاسم علی شاہ

سب سے پہلے ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ خوشحالی کا مطلب کیا ہے؟ خوشحالی کا مطلب ہے آزادی ۔ فیصلہ کرنے کی آزادی یعنی جو کرنا چاہیں کر سکیں، جو لینا چاہیں لے سکیں، جو خریدنا چاہیں خرید سکیں، جو زندگی میں لانا چاہیں لا سکیں۔ مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ ہمارے ریموٹ کنٹرول اتنے لوگوں کے پاس پڑے ہوتے ہیں کہ ہماری فیصلہ کرنے کی صلاحیت ہی ختم ہو جاتی ہے۔ فیصلہ کرتے وقت ہمارے الفاظ کچھ اس قسم کے ہوتے ہیں ’’ یہ کام تو میں کر لوں ، لیکن میری مجبوری میری جاب ہے‘‘، ’’ میں یہ کام تو کر لوں لیکن میں بچوں والا ہوں‘‘ وغیرہ وغیرہ۔ لہٰذا خوشحالی زندگی میں ٹارگٹ بنا لیں۔ یہ بات یاد رکھیں کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ آئے کہاں سے ہیں؟ لیکن اس بات سے فرق پڑتا ہے کہ آپ نے جانا کہاں ہے ؟ آج سے آپ اس معاشرے کی کامیاب کہانیاں ڈھونڈنا شروع کریں۔ میں نے بہت سے نامور اور کامیاب لوگوں کے انٹرویو لیے ہیں اور یہ نتیجہ نکالا ہے کہ یہ لوگ پستی کی اتنہا پر تھے اور آج کامیابی کے اعلیٰ درجے پر ہیں۔ ہمیں جب اس طرح کے کیس اسٹڈیز ملتے ہیں تو ہمیں یہ پتہ لگتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتاکہ تم آئے کہاں سے ہو؟ لیکن فرق وہاں سے پڑتا ہے کہ تم جا کہاں رہے ہو؟ تم جا کر انٹرو یو لو سلیم غوری کا ، تم جا کر انٹرویو لو ملک ریاض کا، تم جا کر انٹرویو لو کسی بھی شعبے میں نام پیدا کرنے والی کسی شخصیت کا، تو تمہیں پتہ لگے کا کہ ہر ایسے شخص نے بہت مشکل میں زندگی شروع کی۔ ہر ایک نے ناسازگارحالات میں زندگی شروع کی ہے لیکن ا س سے فرق نہیں پڑتاکہ وہ آئے کہاں سے ہیں، لیکن فرق وہاں سے پڑتا ہے کہ تم جا کہاں رہے ہو؟لہٰذا زندگی میں سب سے اہم چیز ہے زندگی کے اہداف کا تعین کہ زندگی میں کس سمت میں آگے بڑھنا ہے۔
اپنی زندگی کی سمت کے تعین کا عمل صرف اور صرف آپ کے کیرئیر کا نہیں ہوتا۔ اس نظریہ کا اطلاق زندگی کے ہر شعبے میں کریں اور اپنے آپ سے یہ سوال ضرور کریں کہ میری سمت کیا ہے اور میں جا کہاں رہا ہوں۔ خاندانی زندگی ہو ، سماجی زندگی ہو، معاشی معاملات ہوں یا زندگی کا کوئی بھی شعبہ ہو اس سوال کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ بہت سے لوگ شادی کے مسائل میں طلاق کا مسئلہ لے کر میرے پاس آتے ہیں۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ یہ تو اس وقت کی صورت حال ہے مجھے یہ بتائیں کہ طلاق کی بنیاد کہاں رکھی گئی تھی۔ ہمیں اپنی منگنی کی تاریخ تو یاد ہوتی ہے ، ہمیں اپنی شادی کی تاریخ تو یاد ہوتی ہے ۔ لیکن جس دن اس دیوار میں پہلا چھید ہوا تھا جس کے باعث آج یہ دیوار گر گئی ہے وہ دن آپ کو یاد نہیں ہوتا۔ اگر وہ چھید اسی دن بھر دیا جاتا تو آج دیوار گرنے کا یہ وقت دیکھنا نہ پڑتا۔
کبھی انسان کھڑا ہو کر یہ سوچے کہ میں جا کدھر کو رہا ہوں؟ تو بہت سی چیزیں بچ سکتی ہیں ، آپ کے تعلقات، آپ کا کاروبار، آپ کا پیسہ ،آپ کا وقت، آپ کی انرجی، آ پ کے پاس اللہ کی دی ہوئی رحمتیںاور اللہ کی دی ہوئی نوازشات ، یہ سب چیزیں بچ سکتی ہیں۔لہٰذا انسان کا سب سے اہم اور بڑا سوال جو وہ اپنے آپ سے پوچھ سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ جا کہاں رہا ہے؟
آپ کے پاس کوئی نئی چیز آ رہی ہے یا آپ کوئی نئے تجربے سے گزر رہے ہیں ، سیکھنے کا کوئی نیا پروسیس آپ کے سامنے ہے تو یہ سوال سب سے اہم ہے کہ میں جا کہاں رہا ہوں؟ نیا بندہ زندگی میں آیا ہے ، دوستی بن گئی ہے ، وقت گزرنا شروع ہو گیا ، اس تناظر میں بھی اپنے آپ
سے سوال کریں کہ میں جا کدھر کو رہا ہوں ۔ بزنس کا نیا فیصلہ کیا ہے ، خود سے پوچھیں کہ میری سمت کیا ہے؟کسی سے کنسلٹینسی یا مشاورت لینی شروع کی ہے ، خود سے پوچھیں کہ میں جا کدھر کو رہا ہوں۔ کسی نقصان ہونے کی صورت میں ، آپ نے ایک سبق سیکھ لیا ہے اس کے بعد بھی اپنی زندگی کی سمت کا تعین کرنا آپ کی اپنی ذمہ داری ہے۔ کوئی فائدہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے بندہ کا دماغ خراب ہو گیا ، خوشحالی کی ایک منفیت یہ بھی ہوتی ہے ، پھر خود سے سوال کریں کہ میں جا کدھر کو رہا ہوں؟
دنیا کے سب سے مہنگے ترین سوالوں میں سب سے پہلا سوال ہے کہ میں کون ہوں ؟ اور ان سوالوں کی فہرست میں ایک سوال یہ بھی ہے کہ میری زندگی میں آگے بڑھنے کی سمت کیا ہے یا میں کدھر جا رہا ہوں؟ یہ وہ سوال ہے جو پچھتاوے سے بچاتا ہے، یہ وہ سوال ہے جو نقصان سے بچاتا ہے ، یہ وہ سوال ہے جو تکلیف سے بچاتا ہے۔
آج کے اس سیشن میں شرکت کا بھی یہی سوال ہے کہ میں جا کدھر کو رہا ہوں؟ میرے فٹ اسٹیپ ، میری زندگی کی سمت، میرے عمل کی سمت کیا ہے؟لہٰذا سب سے زیادہ ضروری کام زندگی میں اس بات کا تعین ہے کہ اپنے عمل کی سمت دیکھی جائے۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کی زندگی میں غربت کتنی ہے دیکھا یہ جاتا ہے کہ آپ نے کوشش کتنی کی ہے کیونکہ غربت ہی سے عظمت نکلتی ہے۔میں نے جھگیوں سے عظمت کو نکلتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے پھٹے ہوئے کپڑے پہنے انسانوں کو ترقی کی طرف چلتے ہوئے دیکھا ہے کہ وہ عظمت کی بلندی پر پہنچے ۔ یاد رکھیں عظمت نکلتی تکلیف سے ہی ہے۔

مناظر: 204
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 8, 2022

حقیقی لیڈر شپ کیا ہوتی ہے؟


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ