گزشتہ چند ماہ سے میں مختلف ممالک میں سفر کررہاہوں اور ایک سادہ پیغام ہر ایک سے بیان کررہا ہوں: ایک لیڈر کی طرح سوچنے،محسوس کرنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں دل کی گہرائی سے یہ یقین رکھتا ہوں کہ کسی کمپنی کے ارکان کے درمیان مسابقت کا فائدہ اس وقت ہوگا کہ جب اُن کے درمیان مسابقت سے زیادہ زور لیڈرشپ کی صلاحیتیں پروان چڑھانے پر دیا جائے گا۔
لیڈرشپ محض اُن لوگوں کیلئے نہیں جو ایگزیکٹو کے لباس میں ملبوس ہوں۔ آپ اپنے ادارے (اور اپنے معاشرے) میں جو کچھ بھی کرتے ہیں، اگر آپ آکسیجن استعمال کرتے ہیں تو آپ کے پاس لیڈرشپ کے اظہار کا موقع ہے۔ اور آج اس دنیا کو پہلے سے کہیں زیادہ لیڈرشپ کے اظہار کی ضرورت ہے۔ سادہ الفاظ میں یوں کہئے کہ اگر ہم عظمت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہم میں سے ہر ایک کو بلا کسی نام و نمود یا کسی بھی ٹائٹل کے بغیر لیڈر کی طرح عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
بہت سے بزنس ایگزیکٹو مجھ سے پوچھتے ہیںکہ حقیقی لیڈرشپ کیسی دکھائی دیتی ہے۔ میرے نزدیک، لیڈر شپ یہ ہے کہ نتائج کی اپنی انفرادی ذمے داری تسلیم کی جائے۔ لیڈرشپ کا مطلب ہے، کام کیا جائے۔ لیڈرشپ کا مطلب ہے، اپنے وعدوں کی پاس داری کیجیے۔ لیڈرشپ کا مطلب ہے کہ آپ دوسروں میں بہترین تلاش کرلیں اور کامیابی کیلئے اُن کی کوچنگ کریں۔ لیڈرشپ کا مطلب ہے، آپ جس سب سے زیادہ مثبت فرد کو جانتے ہیں، ویسا عمل کریں اور انفرادی سطح پر تعلقات استوار کرنے کے لیے خود کو تج دیں۔ لیڈرشپ کا مطلب ہے، آپ کو سماجی ذمے داری کا احساس ہو، لہٰذا نہ صرف اپنے ادارے کیلئے بہترین کریں بلکہ ایک نئی دنیا کی تعمیر میں بھی اپنا حصہ ڈالیں۔ الغرض، لیڈرشپ یہ ہے کہ اندھیرے کو پیٹنے کی بجائے آپ ایک دیا جلادیں۔
ذرا سوچئے، اگر ہم میں سے ہر فرد اپنی فطری لیڈرشپ کی صلاحیتوں کا اظہار کرنے لگے تو یہ دنیا کیسی دکھائی دینے لگے گی۔ لوگ خود کو حالات کا مارا نہیں سمجھیں گے۔ بہترین نتائج کے لیے لوگ اپنی فطری تخلیقیت کو استعمال کرنے لگیں گے۔ لوگ اپنی پوشیدہ مہارتیں جانتے ہوئے دوسروں کی مدد کریں گے اور اپنی زندگی کے ذریعے دنیا میں تبدیلی لائیں گے۔ ادارے غیر معمولی ہوجائیں گے۔ معاشرے غیر معمولی ہوجائیں گے۔ اور ہماری یہ دنیا کہیں بہتر جگہ بن جائے گی۔