انسانی وجود بنیادی طور پر دو چیزوں سے بنا هے روح اور نفس .ان دونوں میں سب سے قیمتی چیز روح هے اور سب سے نقصانی چیز نفس هے . انسان اصل میں دو صورتوں میں هوتا هے ایک باهر کی طرف سے اور ایک اندر کی طرف سے .الله نے هر انسان کو ایک خاص مقصد کے لئے پیدا کیا هے اور اس کو ایک خاص ٹیلنٹ بھی دیا هوتا هے۔ هر انسان کی زندگی کا راز اس کے دل میں پوشیدە هوتا هے۔ اقبال نے بھی کها تھا ” اپنے من میں ڈوب کر پاجا سراغ زندگی ” . اگر انسان خود کو دریافت کرے تو اس کو اپنا ٹیلنٹ کا پته چل جاتا هے پھر وە اپنے ٹیلنٹ کے ذریعے بهت آگے جاسکتا هے . حضور والا همارے هاں یهاں کوئی کسی کو نهیں بتاتا که پهلے خود کو دریافت کرو بعد میں اپنے لئے فیلڈ منتخب کرو . فیلڈ میں اپنے ٹیلنٹ کے بنا پر جائے نه که معاشرتی رواج کی بنا پر .دنیا میں خوش هیں وە لوگ جن کا شوق اور ذریعه معاش ایک هو . آج دنیا مان گئی هے که وە لوگ جن کا پیشہ اور پروفیشن ایک هے وە لوگ زیادە کارآمد اور کامیاب هوتے هیں . خود کو جانے بنا اس دنیا سے جانا بڑی بیوقوفی هے خدارا یه ظلم خود پر مت کریں . خود کےلئے خود هی آسانیاں پیدا کریں . آج سے خود کی تلاش شروع کریں
نوٹ :- خدا شناسی خود شناسی کے بعد شروع هوتی هے ………