• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
مفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقتمفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقتمفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقتمفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقت
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

مفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقت

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • مفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقت
جماعتوں پر ’’مافیاز‘‘ کیسے قابض ہوجاتے ہیں؟
مارچ 1, 2019
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
اپریل 1, 2019
Show all

مفہوم اور سچائی سے عاری بیانات کی حقیقت

حکومت اور اپوزیشن میں موجود لیڈروں کے میڈیا میں روزانہ دیے جانے والے بیانات الفاظ کے تقدس اور مفہوم کو مجروح کرتے اور بے روح اور کھوکھلے ہوتے ہیں۔ ان کا عملی نتائج اور حقائق کی دنیا سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اس سچائی کو آپ آج کی متحدہ اپوزیشن اور حکومت کے بیانات کے آئینے میں بہ خوبی دیکھ سکتے ہیں، جو روزانہ ہمارے قومی اخبارات کی زینت بنتے ہیں۔ یہ کوئی اس دور کا ہی خاص معاملہ نہیں ہے، بلکہ تاریخ کا جھروکا ہمارے سامنے ہمارے حکمرانوں طبقوں کے بیانات کی قلعی کھولتا ہے۔
ہندوستان کی فنانس منسٹری میں سکریٹری براج کمار نہرو (1909-2001ء) پاکستان میں اپنے ہم منصب چودھری محمدعلی (1905 – 1980ء) کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان مالی معاملات طے کرنے کے لیے 1948ء میں کراچی آئے۔ وہ اپنے قیامِ کراچی میں مسلم لیگ کا نمائندہ اخبار ’’ڈان‘‘ پڑھتے تھے۔ اس میں اکثر اس قسم کی خبریں چھپتی تھیں کہ: ’’ہندوستان میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا جارہا ہے۔ وہاں مسلمانوں اور اسلام دونوں کا وجود خطرے میں ہے۔‘‘مسٹر بی کے نہرو نے چودھری محمدعلی سے کہا کہ ’’تمھارے اخبارات روزانہ جھوٹی خبریں چھاپتے ہیں اور تم ان کے جھوٹ پر کوئی ایکشن نہیں لیتے۔‘‘ چودھری محمدعلی نے کہا: ’’مسٹر نہرو! یہ ہماری قومی ضرورت ہے۔ ہمیں اس نازک وقت میں ایک خارجی دشمن کی ضرورت ہے جوہمیں متحد رکھ سکے۔‘‘ بی کے نہرو نے کہا کہ: ’’پھر تم جھوٹ کب تک چلاؤ گے؟‘‘ چودھری محمدعلی نے کہا: ’’صرف پانچ سال تک، اس کے بعد اس کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔‘‘
اسی طرح 1971ء کی پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان کے صدر ذوالفقار علی بھٹو اور ہندوستان کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے درمیان ’’شملہ معاہدہ‘‘ ہوا، جس میں دونوں ملکوں نے تصادم اور مخالفت کی روش کو ترک کرکے برصغیر میں پائیدار امن کے قیام کے لیے دوستی اور رواداری کے جذبے سے کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اسی اثنا میں اندرا گاندھی نے بھٹو سے کہا کہ: آپ تو اپنی قوم کے سامنے ایک ہزار سال تک لڑنے کے بیانات دیتے رہے ہیں، اس کا کیا ہوگا؟ تو بھٹو نے کہا کہ: ’’آپ جانتی ہیں ایسے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ ایسے بیان محض عوام کوخوش کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔‘‘
ان دو تاریخی واقعات سے ہماری نام نہاد قیادت کی ذہنیت کو سمجھنا کوئی مشکل امر نہیں رہتا۔ ہماری قومی تاریخ میں ڈھونڈنے سے ایسی سینکڑوں مثالیں مل جائیں گی، جن میں ہماری نام نہاد لیڈر شپ کا عوام سے تعلق محض دھوکے اور فریب کا رہا ہے۔ وہ اپنے مفادات اور ضرورتوں کے لیے عوام کے جذبات سے کھیلتے اور مذہب، سیاست اور قومی عصبیت پرمبنی خواب دکھاتے رہتے ہیں۔

(شذرات: ماہنامہ رحیمیہ لاہور۔ شمارہ مارچ 2019ء)

مناظر: 259
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جولائی 11, 2022

عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ