اُس کے پاس تقریبا ہر مسئلے کا حل موجو د رہتا
میز پر چا ئے کا کپ رکھتے ہو ئے وہ گویا ہوا
سر آپ آج بھی پر یشان نظر آرہے ہیں
سوچ کی دنیا سے واپس آتے ہو ئے میں نے اُسے بیٹھنے کا اشا رہ کیا
معا شرے میں بڑھتی ہو ئی عدم برداشت کے بارے میں آپ کا کیا خیا ل ہے؟
میرے اچانک سوال سے وہ چونک گیا ۔
پھر توقف کے بعد معصومیت سے بولا
اب وقت آگیا ہے،’’ اس سرزمین کو اپنے ہیرو بدلنے ہو ں گے‘‘ـ۔
کیا مطلب ؟
ــــسر جی !قاسم ،غزنوی ،ایو بی کی بجا ئے
پھر سے بابا فرید ،بلھے ،وارث شا ہ کی طرف چلتے ہیں۔
مناظر: 103