• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
دلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبالدلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبالدلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبالدلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبال
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

دلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبال

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • دلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبال
کفن — تحریر: منشی پریم چند
اکتوبر 20, 2016
سیاست اور مذہبی جماعتیں — تحریر: صاحبزادہ امانت رسول – لاہور
اکتوبر 26, 2016
Show all

دلیروں کی یاد میں چند آنسو — تحریر: عمیر اقبال

میں ہر مذہب اور مسلک کا جی جان سے احترام سے کرتا ہوں۔ تاہم مجھے اللہ تعالیٰ سے جس دین پر پیدا کیا ہے اس کی مکمل پاسداری کرتا ہوں۔ آزادی اظہار رائے کا نہ صرف حامی ہوں بلکہ اس کو لوگوں کے بنیادی حقوق میں شمار کرتا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ زبان سے کہی گئی کوئی بھی بات جو ذاتیات کو نہ چھو رہی ہو میرے نزدیک شاذ ہی گستاخی کے زمرے میں آتی ہے۔

مجھے پسند ہے کہ لوگ مجھ پر تنقید کریں، اختلاف کریں یا میری تعریف کریں۔ لیکن میں اس بات کو قطعا ناپسند کرتا ہوں کہ مجھ پر تنقید کا جواب میں یا میرا کوئی چاہنے والا پتھر مار کر دے۔ یہ نہ صرف انسان کی جاہلیت اور حیوانیت کی علامت ہے بلکہ عدم برداشت جو اپنے آپ میں ایک بڑا جرم ہے کا بھی عکاس ہے۔

سانحہ کوئٹہ اور کچھ نہیں ملکی تاریخ کے سیاہ ابواب میں ایک اور بھیانک اضافہ ہے۔ جس کی بنیاد عدم برداشت اور حیوانیت پر رکھی گئی ہے۔ بولنے والے بولتے بولتے تھک جائیں گے، رونے والے روتے روتے تھک جائیں گے لیکن ظالموں کے دل پر نہ کوئی آہ دستک دے گی نہ کوئی آنسو ان کے دلوں کی سیاہی کو پگھلا سکے گا۔

اس حال کو مصطفی زیدی کچھ یوں بیاں کرتے ہے کہ:

اے وطن کیسے یہ دھبّے در و دیوار پہ ہیں
کس شقی کے یہ طمانّچے ترے رُخسار پہ ہیں

اے وطن یہ ترا اُترا ہوا چہرہ کیوں ہے
غُرفہ و بامِ شبستاں میں اندھیرا کیوں ہے

درد پلکوں سے لہو بن کے چھلکتا کیوں ہے
ایک اک سانس پہ تنقید کا پہرا کیوں ہے

کس نے ماں باپ کی سی آنکھ اُٹھالی تجھ سے
چھین لی کس نے ترے کان کی بالی تجھ سے

میں کوئٹہ کے شہداء سے کوئی خون کا رشتہ نہیں۔ لیکن انسانیت کا رشتہ ہے۔ جو دنیا کے تمام رشتوں سے بڑھ کر ہے۔ ساتھ ہی ساتھ میری دلی تمنا ہے کہ جن لوگوں نے عشق جیسے خوب صورت احساس کی آڑ میں قتل و غارت کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے انہیں پکڑ پکڑ کے زد و کوب کیا جائے کہ دین نام ہے عدل و انصاف کا اور عدل و انصاف کا ایک نام قصاص بھی ہے۔

مناظر: 239
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ