• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
قومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

قومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • قومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
تحریک ابراہیمی کا مختصر تعارف اور خداِ واحد کا مستقبل — تحریر: ڈاکٹر ممتازخان
مارچ 19, 2017
سَربلند، رائو رشید — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
مارچ 19, 2017
Show all

قومی ترقی کا سفر (قسط نمبر ۱) — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

آج کل ترقی کا لفظ سنتے یا پڑہتے ہی ذہن اونچی عمارات، بڑے بڑے پل، سڑکوں، گاڑیوں کی لمبی لائینوں، چمنیوں سے نکلتے دھویئں، اور ہر لمحے تبدیل ہوتی ہوئی الیکڑانک گیجٹ اور انسانی استعمال کی متعدد اشیأ کی طرف جاتا ہے۔ یقیناً یہ سب آج کے دور میں ایک قوم کے وجود اور اسکی فلسفیانہ بنیادوں کو قائم اور مضبوط رکھنے کے لیے ضروری ہیں، اور ہماری فلسفیانہ بنیادیں اس ترقی کے لیے روحانی مدد اور تاریخی شواہد بھی فراہم کرتی ہیں۔
ترقی ایک واقعہ نہیں کہ ہو گیا اور پھر اس کے بعد دوبارہ نہیں ہوگا۔ بلکہ ترقی ہر دور اور ہر نسل کے ساتھ ارتقا کرتی ہے۔ ہر نسل اپنے وجود کے لے جدوجہد کرتی ہے اور اس کی ترقی اپنے سے پچھلی نسل سے جڑی ہوتی ہے۔ ایک غلط فیصلہ آپ کی اگلی نسل کی ترقی کو پٹری سے اتار بھی سکتا ہے اور ایک اچھا فیصلہ آپ کو ترقی کی پٹری پہ چڑھا بھی سکتا ہے۔ اب قوم جس پٹری پہ چڑھ جائے وہاں سے اتار کر دوسری پٹری پہ ڈالنا وقت، سوچ، اور پلاننگ کے بنیادی لوازمات کی ڈیمانڈ کرتا ہے۔
ترقی یافتہ ہو جانے کے بعد ایک جنگ آپ کو نمبر ۱ سے تلوے چاٹنے پہ مجبور کرسکتی ہے۔ جنگ عظیم دوم سے پہلے برطانیہ دنیا کا نمبر ۱ملک تھا اور اس جنگ کے اختمام سے لے کر آج تک پورا یورپ اور خصوصاً برطانیہ امریکہ کا درباری بنا پھر رہا ہے۔ کہاں گئی وہ ترقہ جو انہوں نے 1850 سے لے کر 1945 تک لاکھوں انسانوں کا قتل کر کے حاصل کی تھی۔ کیونکہ ہاتھی مرا ہوا بھی سوا لاکھ کا ہوتا ہے، اس لے یورپ آج بھی ہندوستان و افریقہ سے بہترسیاسی مقام پہ کھڑا ہے۔ سو ترقیات کا سیاست سے کیا رشتہ ہے، وہ سمجھنا ہوگا۔ ترقی کا سیاست سے تعلق سمجھنے کے بعد ہم اگلے مرحلے میں ترقی کا انسانی مورال اور معاشرتی اطمینان سے تعلق کو سمجھیں گے۔
اگر ترقی جدید مشینوں کے استعمال کا نام ہے تو دنیا کی کون سی ایسی مشین ہے جو پاکستان کے مخصوص طبقات استعمال نہیں کرتے۔ پاکستان میں ہر چیز استعمال ہوتی ہے تو پھر ہم یہ کیونکر کہتے ہیں کہ ہم ترقی یافتہ کم ہیں اور کحچھ ممالک زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔ تو ہم یہ نتیجہ نکالیں گے کہ وہ معاشرے ترقی یافتہ کہلاتے ہیں جو اشیاء اپنے ہاں زیادہ پیدا کرتے ہیں اور ان میں ویلیو ایڈیشن کرتے ہیں۔ بیچتے زیادہ اور خریدتے کم ہیں۔ احساس کمتری کے مارے معاشرے اشیاء پیدا بھی کرتے ہیں، ان میں ویلیو بھی ایڈ کرتے ہیں لیکن اپنا نام اور لیبل نہیں لگا پاتے۔ پاکستان چند ان بدقسمت اور مرعوب اقوام میں شامل ہے جو کئ اشیاء پیدا کرتا ہے لیکن برانڈ کسی اور ملک یا کمپنی کا ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے شارٹ ٹرم فائدہ اور منافع خوری کی سوچ ہوتی ہے جو قوم کے نوجوان کے ذہن میں یہ بات ڈال دیتی ہے کہ ہمارے آباوؑاجداد تو بس کحچھ کیے بغیر ہی مر گئے۔
قومی احساس کمتری قومی ترقیات کو مذید کیسے متاثر کرتا ہے اور اس کا مادہ کہاں سے پیدا ہوتا ہے اس ٹاپک پہ گفتگو اگلے مضمون میں ہوگی۔ چونکہ یہ ٹاپک میں قسط وار قاریئن کے سامنے پیش کرنے جا رہا ہوں، تو آپ لوگ ہر ہفتے میرے ساتھ رہیے گا اور اگر ممکن ہو سکے تو اپنی قیمتی آراء سے بھی نوازتے رہیے گا، تب تک کے لے خدا حافظ۔۔

مناظر: 255
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ