• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
غیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شادغیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شادغیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شادغیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شاد
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

غیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شاد

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • غیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شاد
عالم ربانی — تحریر: محمد عبداللہ مسلم
اپریل 3, 2017
صد سالہ کے وارث — تحریر: سلیم خان
اپریل 4, 2017
Show all

غیر نصابی تاریخ کا ایک ورق — تحریر: محمد عباس شاد

جمعیت علماء ہند نام کی جماعت کو پاکستان کے نصاب تعلیم پر یقین رکھنے والا شاید ہی کوئی نوجوان جانتا ہو۔ جو جانتے ہیں وہ بھی دو قسم کے لوگ ہیں ۔ایک وہ جو ان کے بارے میں کلی منفی معلومات رکھتے ہیں جو پروپیگنڈہ کی وجہ سے ہیں یا پھر ایک وہ نسل ہے جو ایسے بزرگوں کی صحبت کا بار رکھتی ہے جنہوں نے ہر طرح کے سامراجی اور لیگی پراپیگنڈے کے باوجود ان قدسی ہستیوں کا ذکر خیر جاری رکھا اور گاہ بگاہ اپنی نئی نسل کے سامنے بھی وہ آزادی کی کہانی سناتے رہے. جس میں ہراول دستہ یہی جمعیت علماء ہند کے بزرگ رہے تھے.
تاریخ کی غیر نصابی کتابیں تو ان محشر بپا واقعات سے بھری پڑی ہیں جس میں آزادی کے حقیقی متوالوں کے تذکرے ہیں لیکن ہماری نصابی تاریخ کلی طور پر ایسے کسی ذکر خیر سے خالی ہے جس میں آزادی پسند علماء کا تذکرہ ہو. لیکن بھلا ہو ہمارے جمعیت علماء اسلام والوں کا وہ یکا یک جمعیت علماء ہند کا نام لینے لگے یہ تو وقت ہی ثابت کرے گا کہ جمعیت علماء ہند اور جمعیت علماء اسلام میں جوہری فرق کیا ہے لیکن جمعیت علماء ھند زیر بحث ضرور آگئی ہے۔
جہاں جمعیت علماء ھند زیر بحث آ ئے گی وہاں اس کا فکر اور نظریہ بھی زیر بحث آ ئے گا. نئی نسل کے سامنے جمعیت علماء ھند کے نظریات زیر بحث آنے کے نتیجے میں ہمارے وہ بقراطی سیاست دان جو تاریخ سے ایسی گمنام شخصیات جن کا تذکرہ کہیں تاریخ پاکستان کے لٹریچر میں نہیں ملتا ان کے نظریات چراکر اپنا قد کاٹھ بڑھاتے رہتے ہیں کیونکہ جہادی دور سے نکلنے کے بعد اب وہ نظریات پاکستان کی ضرورت ہیں اور پاکستان کی بقا بھی اسی میں ہے. لیکن ہمارے بقراطی مفکر اسے ماضی کی سیاسی ونظریاتی قوت کے طفیل قبول کرنے اور تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں. 
ان نظریات کو تو ہم کسی اور ایک مستقل مضمون کے لیے اٹھا رکھتے ہیں لیکن سرے دست اس قدرتی بندوبست پر خدائے ذوالجلال کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے کس طرح بندوبست فرمایا کہ ہمارے سرکاری مورخ جن کرداروں کو دیس نکالا دے چکے تھے وہ کردار کس طرح تاریخ کی زینت بنتے جارہے ہیں اور اس سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ سچی تاریخ کبھی بھی نہیں مرتی اور وہ اپنے وجود کے لیے کسی سازشی مورخ کی زر خرید سیاہی کی محتاج نہیں ہوتی ۔ وہ دریا کے پانی کی طرح اپنا راستہ خود بناتی ہے. سچی تاریخ سے واقفیت رکھنے والے دوستوں کو غیر نصابی تاریخ کا یہ ورق مبارک ہو اور اسے ان لوگوں کو ضرور پڑھائیں جو اب تک جھوٹی تاریخ کی کتابیں پڑھتے رہے ہیں انشاءاللہ یہ ایک صفحہ کئی کتابوں پر بھاری ثابت ہوگا. رہے نام اللہ کا.!!!!!!
مناظر: 251
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جولائی 11, 2022

عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ