• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
قیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانقیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

قیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • قیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
اسلام کا ظہور — تحریر: باری علیگ
اپریل 27, 2017
میں مشال خان بنتے بنتے بچ گیا — تحریر: صاحبزادہ محمد امانت رسول
اپریل 27, 2017
Show all

قیادت اور عوام کا رشتہ اعتماد — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

جب کسی قوم کا سیاسی نظام کسی سوچ پہ کھڑا ہو جائے تو اس کی ترقی اور تہذیب کا سفر شروع ہو جاتا ہے۔ ایک سیاسی نظام کی جگہ دوسرا سیاسی نظام غالب آ جاتا ہے۔ اگر نیا سیاسی نظام غالب آنے کے بعد نتائج پیدا نہ کرے تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے: قیادت بددیانت ہے، انفرادیت پسند ہے یا پھر عالمی معاملات کا پورا شعور نہیں رکھتی۔ لیکن ان سب میں سے کچھ بھی نہ ہو تو پھر وہ کیسے اپنی تہذیب کو آگے لے جا سکتی ہے؟
اگر ہم چائینیز انقلاب کا مشاہدہ کریں تو کچھ نتائج اخذ کرسکتے ہیں۔ ان میں سے ایک ایک عوام کا قیادت سے رشتہ اور اعتماد ہے۔ کہنے کو تو یہ ایک لفظ ہے، لیکن جب عوام یہ امید لگائے بیٹھی ہو کہ انقلاب کے بعد وارے نیارے ہوں گے، لیکن انقلاب کے کئی سال تک بھی کچھ نہ ملے تو اعتماد ٹوٹنے لگتا ہے۔ لیکن چائینہ میں ویسٹ کے پراپیگنڈے کے باوجود ایسا نہیں ہوا، قیادت نے 1949ء میں جو پالیسیاں بنایئں ان کے نتائج سامنے نہ آسکے اور 1975ء تک چائینہ بھٹکتا رہا۔ انہوں نے کمیونزم کے بنیادی اصولوں کو بھی معاشی پالیسوں سے الگ کردیا، (لیکن کمیونزم کی سیاست کو نہیں چھوڑا۔) تب بھی قیادت نے عوام کا اعتماد نہیں کھویا۔
کیا وجوہات تھیں؟
کیا اعتماد کو ماپنے کا کوئی سرکاری پیرامیٹر ہے؟ ابھی تک نہیں۔
اعتماد ایک جذبہ یا احساس ہے، جو اس وقت تک قائم رہتا ہے جب تک قیادت کی نیت درست رہتی ہے۔ یہ دیکھا نہیں محسوس کیا جاتا ہے۔ حکمران فیل بھی ہو جائیں، تب بھی قائم رہتا ہے، بشرطیکہ وہ مفاد پرست، اور خود غرض نہ ہو جائیں۔ جب حکمران کی نیت خراب ہو جائے تو کم یا زیادہ عرصہ تک عوام کو دھوکہ دے کر اقتدار میں رہا جا سکتا ہے، لیکن معاشرے کے عام طبقات اس کو دل سے جان لیتے ہیں، وہ مجبور ہوتے ہیں کہ فوراً کچھ نہیں کر سکتے۔ اس دھوکے کا نتیجہ عوام کی سستی، کام چوری، بددیانتی اور قوانین سے انحراف کی صورت میں نکلتا ہے۔
جب چایئنہ کی لیپ فارورڈ پالیسی ناکام ہوئی تو عوام اور محنتی ہو گئی۔ قیادت جو بھی قانون بناتی، خود بھی عمل کرتی اور عوام بھی اس کو اپنا اخلاق بنا لیتی۔ زیادہ تر افراد تو قانون کی منطق کو بھی نہیں سمجھتے تھے، پھر بھی عمل کرتے تھے۔ یہ رویہ صرف کمیونسٹ چایئنہ میں نہیں، بلکہ کیپٹلسٹ معاشرے جنوبی کوریا میں بھی تھا اور آج بھی ہے۔ جب کوریا کی قیادت نے آئی۔ایم۔ایف کا قرضہ دینے کے لیے لوگوں سے اپیل کی، تو عوامی جذبات کو دیکھیے، عورتوں نے اپنے زیور تک دے دیئے۔ آج تک کوریا کے لوگ اپنی قیادت کی پالیسوں یا ملکی قوانین کے پیچھے منطق کو سمجھے بغیر عمل کرتے ہیں۔ وجہ صرف اعتماد ہے۔
پاکستان میں عوام نے کئی مرتبہ اپنی قیادت پہ اعتماد کیا۔ آزادی کے بعد اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت تک کی، یہ بہت بڑی قربانی تھی۔ قرض اتارو ملک سنوارو میں پیسے دیے، لیکن قیادت نے پھر بھی اپنے انفرادیت پسندی اور ذاتی اغراض کی سیاست نہیں چھوڑی۔
ایسے حالات میں ترقی کا یہ سلسلہ کیسے آگے بڑھے گا؟

مناظر: 233
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ