• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
ہم قبائل — تحریر: ابو اشھدہم قبائل — تحریر: ابو اشھدہم قبائل — تحریر: ابو اشھدہم قبائل — تحریر: ابو اشھد
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

ہم قبائل — تحریر: ابو اشھد

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • ہم قبائل — تحریر: ابو اشھد
بدلتی دنیا کے تقاضے — تحریر: قاضی انعام
مئی 21, 2017
کیفے ومپی، اسرائیل کی پسپائی کا آغاز — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
مئی 23, 2017
Show all

ہم قبائل — تحریر: ابو اشھد

ہم قبائل :یہ حقیر اولاً تو کسی پارٹی اور تنظیم کے  شمار وقطار میں  بلکل نہیں ہے  کیوںکہ دیار غیر میں  دھاڑی دار مزدور ہوں  میری کون سنے گا مجھے کون پڑھے گا لیکن دل کے احساسوں سے  مجبور ہوں جب اپنوں کی  نفرت انگیز رویوں  اور غیر ذمہ دارانہ حرکات وسکنات کو دیکھتا ہوں تو بولنے لکھنے پر مجبور ہو جاتا ہوں۔ میرا مقصد نہ کسی کی ذلالت کا نہ کسی حلقے کی طرف انگلی اٹھانے کا  جو کچھ مقصد ہے وہ یہ کہ اپنے اس سب سے اہم مسئلے پر کچھ سوچ بچار کریں  کہ یہ مظلومیت اور ذلت  کی کالی ابر ظلمت کیوں نہیں مٹ رہی؟ ہم انسانیت  کی سب سے باعزت مقام سے گرے  ہوئے کیوں ہیں سب سے ذلیل و مجبور مظلوم در بدر سب سے کمزور، اور سب سے ذلیل کیوں ہیں ؟ اس علاقے میں اگر کوئی جنگلی بلا ماردے تو اس کے لیے سزا وار ہم  کیوں ہیں مگر کوئ کسی قبائلی  کا خون بہائے تو ساری زبانیں بند  ہوجاتی ہیں ۔ سب قوموں پر برے دن آئے اور رخصت ہوگئے؛ مگر ہماری پستی عروج بہ عروج کی مندر جات اج تک طے کر رہی ہے ذلت و  نفرتوں لا قانونیت و جہالت و دربدری  کے اس اندھے گہرے کنویں سے باہر آنے کی ہماری کوئی کوشش کامیاب کیوں نہیں ہو رہی؟         بے اصولیوں کی مثالیں ہمارے اطراف میں اس قدر بھری پڑی ہیں کہ کسی نشاندہی کی ضرورت نہیں۔ قبائلیوں میں جو ادارے  نظام حکومت و عدالت ہے کاروباری مقصد اور ذاتی مالی فائدوں کے لیے قائم کیے  گئیے ہیں ۔ہم سب کو پتہ ہے وہ  انسانی جانوں کے مارکیٹ کے معیارات کے  مطابق ہیں؛ مگر دوسری طرف ذرا سوچیے، قبائیلوں  کے پاس اس ملک میں کتنے ایسے  ادارے ہیں جو قومی ترقی وفلاح کے مقاصد کی خاطر قائم کیے گئے تھے،ان کا  انتظامی حال دیکھ کر عبرت ہوتی ہے۔ اچھے بہترین  سکول کالج  یونیورسٹی ہسپتال عدالت  وغیرہ وغیرہ 
             افسوس اس بات ہے کہ قبائل اعلیٰ درجے صاحب حیثیت ملکان و خانان و وزیران  کے اندر تنگ نظری کاحال  یہ ہو کہ ایک کام اگر ان کی قیادت وسربراہی میں انجام پایا جائے  چاہے عام عوام کی نسلیں تباہ ہو جائے ہمہ وقت اسی کی اہمیت پر زور دیتے رہیں گے اور تمام خلق کو اس میں مشغول ہونے کی دعوت دیتے رہیں گے پھر اگر اس کی سربراہی کسی اور کو  منتقل ہونے کا کچھ خطرہ آجائے اور وہ کچھ اچھا کرنے کا ترکیب سوجھے تو اب اس کا تذکرہ تو درکنارہ الٹا کردار کشی پر اتر اتے ہیں ۔
            شہرت طلبی نے ہمارے ہر کام کو محض نمائشی بنا دیا ہے۔ہر ایک کو بس اس کی فکر ہے کہ اس کی اور اس کے کام کی کتنی تحسین ہو رہی ہے۔اپنی خبریں چھپوانے کے لیے اخبارات  کو فیس بوکی مافیا کو اشتہارات سے نوازا جاتا ہے۔ کام کو اشتہار کی ضرورت ہوتو وہ بجا؛ مگر یہاں اشتہار کام کی ضرورت کے لیے نہیں بلکہ کام اشتہار کی ضرورت کے لیے ہو گیا ہے۔پستیوں نے ہمارے آخری حدوں کو چھو لیا ہے، 
تو کیوں نا صرف بار ایک موقع محبتوں حقیقتوں کو دیکر انسانی قدروں کو جانچ کر قبائلیوں کے مظلومیت کے لئیے سوچیں ۔شیعہ سنی طوری وزیری مہمند باجوڑی اورکزئ آفریدی سے ہٹ کر ایک انسانی زاویے پر سوچیں ۔
کیا ایسا ممکن  نہیں  ہے 
ہم مل کر ایسی آزادی  اور حل تلاش کریں جو ہمیں اپنی مرضی کے مطابق اور دیگر پاکستانیوں کی طرح  رہنے اور سوچنے کا حق دے اور ہمارے اس حق سے دوسروں کو نقصان بھی نہ پہنچے۔
مناظر: 232
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ