• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
چین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خانچین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

چین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • چین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
میری آپ بیتی — تحریر: قاسم علی شاہ
جولائی 27, 2017
اکیسویں صدی اور سوشل میڈیا — تحریر: رانا یاسر ایوب
جولائی 28, 2017
Show all

چین کا دیہی نظام — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان

ہم میں سے اکثر یہی سمجتھے ہیں کہ چین میں ڈکٹیٹرشپ ہے اور وہاں کے عوام کو دبا کر رکھا ہوا ہے۔ یہ تاثر مغرب کے میڈیا کا پیدا کردہ ہے۔ چین کے اندر 1948ء کے انقلاب کے بعد کمیونزم کے سماجی اور معاشی نظریات پہ دیہاتوں کا ایک ادارہ جاتی نظام بنایا گیا تھا، جس کو کمیون کہتے تھے۔ اس ادارہ جاتی نظام کے تحت دیہاتیوں کو اپنی فصلیں حکومت کو دینی ہوتی تھیں اور اس کے بدلے حکومت ان کو تمام سہولیات مفت میں دیتی تھی۔ یہ ایک حقوق اور فرائض کا نظام تھا۔ لیکن چین میں یہ نظام مثبت نتائج نہ دے سکا اور یہ ادارہ جاتی نظام فیل ہو گیا۔ چین کی دیہی آبادی 90 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ اس آبادی کو کمیونسٹ پارٹی نے اپنے ساتھ جوڑنے کے لیے ایک اور نظام کو پرموٹ کیا اور اس کے تحت مرحلہ وار بنیادوں پہ تمام ملک میں الیکشن کے ذریعے دیہاتوں کے نمائندے چنے گئے اوراس نظام کو منظم اور باقاعدہ بنایا گیا۔ 1997ء تک تمام ملک میں یہ نظام نافذ ہو گیا تھا۔ یہ نظام اتنا بااعتماد تھا کہ الیکشن کا ٹرن آؤٹ 90 فیصد تک رہتا ہے۔ ہرنمائندہ تین سال کے لیے منتخب ہوتا ہے اور اس کو اپنے کیے ہوئے وعدوں پر پورا اترنا ہوتا ہے۔ اگر وہ الیکشن کے دوران کیے ہوئے وعدے پورے نہیں کرتا تو اس کو اخلاقی کورٹ کے اندر چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

اس سسٹم کے آنے کے بعد چین کے دیہاتوں کے اندر امن بڑھا اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان نمائندوں کے اختیارات میں وہاں کا امن وامان، یونین کونسل کے اداروں کی ترقی اور پالیسی بنانا، بوڑھے لوگوں کو ان کے بچوں سے حقوق لے کر دینا، سڑکیں بنانا، زمینوں کا انتظام، لوکل ٹیکس لگانا اور تعلیم بھی شامل ہے۔ ان نمائندوں کے انتخاب کے وقت ان کے کردار، ان کی عقل و شعور کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔ ووٹ ڈالنے کا حق سب کو ہے اور الیکشن آفس آ کر سب لوگ ووٹ ڈالتے ہیں۔ بعض علاقوں میں گھروں میں بھی بیلٹ تقسیم کی جاتی تھیں لیکن وہ ختم کردی گئی۔ ووٹ کو رازداری میں رکھنا سماجی سطح پہ اچھا سمجھا جاتا ہے اور اس پہ عمل بھی کیا جاتا ہے ۔

چین کے دیہاتی اپنے ان نمائندوں پہ اعتماد بھی کرتے ہیں اور عام طور پر ان کے فیصلوں پہ عمل کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کو ہم نے چنا ہے تو ان  کے فیصلوں پر عمل کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ اس نظام کے تحت دیہا تیوں کو کچھ وقت کے لیے حکومت کی طرف سے مفت لیبر بھی کرنا پڑ سکتی ہے اورجس میں سماج کے ترقیاتی پروگراموں جیسے ڈیم، نہروں کی تعمیر، سڑکوں کی تعمیر شامل ہے کے لیے جانا پڑتا ہے۔

حوالہ جات

Zhang, J.; Li, X., Social transition in China. UnivPr of Amer: 1998.

مناظر: 247
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ