• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
نااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گلنااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گلنااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گلنااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گل
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

نااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گل

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • نااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گل
بیوی کے حقوق — تحریر: صاحبزادہ محمد امانت رسول
اگست 15, 2017
اور آزادی مل گئی — تحریر: عثمان حبیب ۔۔کراچی
اگست 17, 2017
Show all

نااہلی، آئین اور تصور توبہ — تحریر: مدثر گل

سوچ رہا ہوں کہ کیا لکھوں۔ جو دل میں ہے وہی لکھوں یا اسی سوچ کو الفاظ کی کمی بیشی کے ساتھ مہفومی ردوبدل کر دوں۔ کیونکہ ڈر ہے کہ اگر وہی لکھا جو میرے دل میں ہےتو میری حب الوطنی نا صرف شک کیا جائے گا بلکہ میرے ایمان کو دوبارہ سے اپنے اپنے پیمانوں سے مختلف طریقوں سے تولا جائے گا۔ خیر قلم اٹھا ہی لیا ہے تو پوری نہ سہی آدھی ادھوریی بات آپ تک پہنچا ہی دیتا ہوں۔ کیونکہ یا تو “ڈرنا چھوڑ دے یا پھر لکھنا چھوڑ دے”  اپنا تو ایمان یہی ہے۔
اس سال کے گرمیوں کے موسم میں سیاسی ابال کافی اونچا ہے۔ ہر گھر کی ہانڈی میں سیاست کی مرچی تھوڑی بہت ضرور ڈالی جا رہی ہے۔ ہاں شاید جن گھروں میں ڈاکٹر کی نصیحت کے بعد اسکا استعمال متروک ہو وہاں پر بھی متبادل سیاسی بیانیے سے چٹخارہ ضرور حاصل کر لیا جاتا ہے۔ کہنے کا مطلب یہ ہوا کہ ہر کوئی موجودہ سیاسی صورتحال سے متاثر ضرور ہے۔ میں بھی پاکستانی ہوں کہاں بچنے والا تھا کھا گیا رگڑا۔
مگر مجھے اس ساری صورتحال میں بنیادی انسانی حقوق جو کہ آئین پاکستان میں بیان کیے گئے بہت یاد آئے۔ آئین پاکستان 1973 میں بنیادی حقوق بہت تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں۔ ہر پاکستان شہری کو تقریر کی آزادی، کاروبار کی آزادی، سیاست میں حصہ لینے کی آزادی، ایسوسی ایشن کی آزادی و دیگر بنیادی حقوق حاصل ہیں۔ 1973 میں جب بھٹو مرحوم نے یہ آئین پاس کیا تھا تو اگلے ہی سال قومیانے والی پالیسی سے کاروبار کی آزادی والی شق کی دھجیاں اڑا دیں تھیں۔ یہ آئین میں بیان کردہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی سب سے پہلی اور بڑی مثال ہے۔
اب موجودہ وقت میں بھی آئین کے اس بنیادی حقوق والے آرٹیکل کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ آئین یہ حق دیتا ہے کہ ہر شخص الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے۔ مگر یہاں پر بے۔اے کی ڈگری والی شرط لگا کر اس کے آئینی حق کو سلب کر لیا جاتا ہے۔ اس کے بعد پاکستان میں سزا یافتہ شخص الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا جو کہ بنیادی انسانی حقوق والے آرٹیکل کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ہم عموما یورپ اور امریکہ کی مثالیں دیتے ہیں۔ تو میں آپ کے علم میں اضافہ کرتا چلوں کہ برطانیہ اور امریکہ میں سزا یافتہ شخص الیکسن میں حصہ لے سکتا ہے۔ ہاں البتہ ویسے شخص کو سزا اپنے ملک کے ساتھ جنگ کرنے کی صورت میں نہ ہوئی ہو۔ کینڈا میں جیل کے اندر سے الیکشن نہیں لڑا جا سکتا مگر جیل سے باہر آتے ہی آپ الیکشن میں حصہ لے سکتےہیں۔
:اسلامی نقطہ نظر
سزا یافتہ شخص کے الیکشن میں حصہ لینے کا قانون اسلامی تعلیمات کی روح کے بھی منافی ہے۔ آئین پاکستان میں واضح لکھا گیا ہےکہ کوئی بھی قانون اسلامی تعلیمات کے خلاف نہیں بنایا جائے گا۔ یہ اسلامی روح کے منافی اسطرح ہے کہ اللہ تعالی نے جب انسان کے مرنے تک توبہ کا دروازہ کھلا ہوا ہے تو ہم کون ہوتے ہیں ایسا فیصلہ کرنے والے کہ جرم کرنے کے بعد سزا پوری کرنے کے باوجود اسکی زندگی کو محدود کر دیں۔ جب اسلام میں ری اینٹری والا نظام اپنی خوبیوں کے  ساتھ موجود ہے تو ہم اس کو کیوں بند کر رہے ہیں۔ ہمیں قانون کے ذریعے ایسی پابندی نہیں لگانی چاہیے بلکہ عوام پر چھوڑ دینا چاہیے کہ وہ اس جرم کی وجہ سے ناپسند کر اپنی رائے سے اسکو جمہوری طریقے سے محدود کریں۔ توبہ اور ری اینٹری والا تصور اگر آپ بھی وسیع النظری سے دیکھیں گے تو میری بات کو بخوبی سمجھ سکیں گے۔
مناظر: 204
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ