• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
ٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹیٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹیٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹیٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹی
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

ٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹی

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • ٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹی
پھر وه مجھے کبھی ضائع نهیں کرے گا — تحریر: اریبہ فاطمہ
اکتوبر 24, 2017
سیاسی عمل کے خلاف تباہ کن مہم — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
اکتوبر 25, 2017
Show all

ٹیچر کے بچے اور سرکاری سکول — تحریر: یاسر بھٹی

اس ظالم سرمایہ دارانہ نظام کے تعلیمی شعبہ کی ابتری و تباہی کے ثانی درجہ کے ذمہ دار (سرکاری ٹیچر) کا چرچہ کرواکر اصل ذمہ دار وزیران، مشیران، سیکرٹریرز، ڈائریکٹرز، نصاب، فرسودہ امتحانی نظام وغیرہ سے بڑی چالاکی کے ساتھ نظر ہٹادی جاتی ہے اور یہ بول دیا جاتا ہے کہ خودسرکاری ٹیچر کا بچہ سرکاری سکول میں نہیں پڑھتا جوکہ خراب نتائج کی سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ خود سرکاری ٹیچر کو ہی سرکاری سکول کے معیار پر اعتماد نہیں، اب اس دعوے کا جائزہ لیں کہ کیا واقعی یہی تصویر کا اصل رُخ ہے ؟ ان سرکاری سکولوں کا نظام و انصرام کرنے والی پوری وزارت اور اسکے وزیر و مشیر، محکمہ ایجوکیشن کے سیکٹریرز و ڈائریکٹرز اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افس کے افسران و بالائی عملہ میں  سے کس کا بچہ ان سکولوں میں پڑھ رہا کہ جن سکولوں کی مکمل پالیسی و قانون سازی ہی انکے اعلیٰ دماغوں سے نکل کر قلم کے ذریعے کاغذوں کی زینت بن کر سکولوں میں نافذ و رائج ہوتی ہے، اب ان کو اگر اپنے ہی بنائے سرکاری سکول، خود کے مرتب کیئے ہوئے نصاب، خود کے مقرر کردہ قوانین پر بھرتی کیئے گئے ٹیچرز اور انکے طریقہ تدریس کو متعلقہ وزیران سے لیکر ضلعی افسران تک اپنے بچوں کےلیے معیاری نہیں سمجھتے تو موردِالزام صرف ٹیچر ہی کیوں ٹہرتا ہے ؟ 
کیا تعلیمی امتحانی بورڈز کے چیئرمین، سیکٹری و کنٹرولرز اور عملہ کے بچے سرکاری سکول کے ماحول و معیار میں پڑھتے اور امتحان دیتے ہیں؟ 
کیا نصاب تیار کرنے والے ٹیکسٹ بک بورڈز کے افسران و پروفیسرز کے اپنے بچے ان سرکاری سکولوں میں داخل ہوکر انہی کا مرتب کردہ نصاب پڑھتے ہیں؟
کیا یہاں کسی MNA MPA یا UC ناظم کا بچہ بھی سرکاری سکولوںمیں پڑھتا ہے؟
تو پھر الزام کی سوئی صرف سرکاری ٹیچر ہی پر کیوں اٹک جاتی ہے؟
      اس پورے سلسلہ میں ٹیچر بھی ذمہ دار ہے لیکن بہت کم درجہ میں۔
       یوں آپ تمام شعبوں و محکموں کا جائزہ لیں کہ کیا وزیر صحت، سیکٹریز و ڈائریکٹرز صحت، سرکاری ہسپتالوں  کے انچارج اور ڈاکٹروں کے بچے ان ہسپتالوں کے OPD کی چیک اپ پر انہی ہسپتالوں کے عام وارڈز میں زیر علاج ہوتے ہیں؟
کیا محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر و مشیر اور افسران عام عوام کے پبلک ٹرانسپورٹ بسوں، ویگنوں رکشوں وغیرہ میں سفر کرتے ہیں ؟ حالانکہ روٹ پرمٹ، معیاری سفر کے سرٹیفکیٹس اور جملہ نظام متعلقہ محکمہ نے ہی تو جاری کیا ہوتاہے، پھر کیوں سوال نہیں کیا جاتا کےیہ مقتدر طبقہ کے وزیران و مُشیران اور افسران کو اتنے بے تحاشہ مرعات و تنخواجات، نوکر و چاکر اور بڑی تگڑی ٹی اے ڈی ایز سے کس بنیاد پر نوازا جاتا ہے؟ جبکہ جملہ نتائج غیر معیاری ہیں کیونکہ خود ان کو اپنے اور اپنے بچوں کےلیے اسی نظام کے معیار پر اعتماد نہیں۔ 
      لہٰذا عقل و شعور سے اس اجتماعی نظام کا جائزہ لیں تو یہ نظام ہمہ گیر طور پرانسانیت دشمن اور فرسودہ نتائج کا حامل ہی ٹہرا نظر آئے گا۔
مناظر: 247
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ