• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
مرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنیمرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنیمرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنیمرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنی
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

مرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنی

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • مرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنی
کالم اور قارئین — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
اکتوبر 31, 2017
خیالاتی سفر۔۔۔۔۔۔۔مائنڈ مینیجمنٹ — تحریر: ساجد محمود چوہدری
اکتوبر 31, 2017
Show all

مرے ہوئے لوگ — تحریر: رضوان غنی

ہم سمجھتے ہیں کہ مرے ہوئے لوگ صرف قبرستان میں ہوتے ہیں نہیں، بالکل نہیں،میں نہیں مانتا!وہ لوگ جن کے جسم سے روح کا رشتہ ختم ہو جاتا ہے انکو مرا ہوا کہنا ایک عام سی بات ہےاور اسکو سمجھنا اور قبول کرنا بہت آسان ہے۔اب ایک قسم اور بھی ہے جن کو مرا ہوا کہا جا سکتا ہے جن کے جسم میں روح بھی ہے لیکن برائے نام ہے۔ایک مرے ہوئے انسان سے مراد وہ ہے جو کسی کا اچھا برا نہیں سوچ سکتا،کسی کو بُرا بھلا نہیں کہہ سکتا،کسی کے غم و خوشی میں شریک نہیں ہو سکتا۔لیکن ایسے لوگ جو روح کے ساتھ ہوتے ہوئے بھی احساس کا جزبہ نہیں رکھتے اُن کے بارے میں کیا خیال ہے؟؟
 یہ ایک غلط رویہ ہے ہمارے معاشرے کا کہ مرا ہوا “مرگیا” حالانکہ اسکی زندگی کا دوسرااہم پہلو شروع ہوا جس کا اللہ تعالی نے وعدہ کیا ہے،پر جو اپنی زندگی میں روح کا ساتھ ہوتے بھی مر گیا وہ خاک زندگی پائے گا اصل مرنے کے بعد۔ایک بار کا مرنا تو ٹھیک پر ایک سے زائد دفعہ مرنا قابل افسوس ہے”مجھےکیا بُراتھا مرنا اگر ایک بار ہوتا”۔
ہمارے معاشرے میں ہر شعبہ میں مرے ہوئے لوگ موجود ہیں،نہیں یقین تو ہمارےسسٹم کی انتظامیہ کے لوگوں کو دیکھ لیں جو آپ کو نشریات میں ایک دوسرے کو مرا ہوا ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں پر ہم سمجھ نہیں پاتے۔جوآئین میں ترمیم کے نام پر جاگیردار،وڈیرےاور سرمایہ دار کو تحفظ فراہم کرنے کے بِل پاس کرتے نظر آتے ہیں جن کو سزا تو دور انکی نااہلی بھی ثابت نہیں کی جا سکتی۔عدلیہ کو یہ حق نہیں کے وہ کسی سرمایہ دار یا جاگیردار کو روک سکے مقننہ عوام کے لیے خوفناک اور جاگیردار کے لیے خوبصورت ادارہ بن چکا ہے۔ایسے معاشرے میں پھر مرے ہوئے لوگ ہی اوپر آئیں گے اور نچلے طبقے کو بھوک، افلاس اور فرقہ واریت سے ماریں گے۔
آج کے دور میں زندہ وہی ہے جس کا ضمیر زندہ ہے جو علمی بحثوں سے نکل کر مفادِ عامہ کا کام کرے، جو اسلام کے اصولوں کو بنیاد بنا کر خود کو صالح اجتماعیت کے ساتھ ملائے ،انفرادیت کا رد کرےاور اسوہ حسنہ کو اپنائے گا۔ زندہ وہی ہے جو دوسروں کا احساس کرے ،ملکی ترقی میں کردار ادا کرے،جو بغیر رنگ نسل و مذہب احسن کام کرے گا۔اگر مستقبل قریب میں ہم زندوں میں شامل نہ ہوئے اور تجلیِ الٰہی کو سمجھنے سے قاصر رہے تو قریب ہے کہ اللہ تعالی ہم پر کوئی اور قوم مسلط کر دے اور وہ قادرمطلق ہے.والسلام

مناظر: 238
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ