• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
اسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گلاسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گلاسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گلاسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گل
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

اسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گل

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • اسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گل
اعتدال — تحریر: اسامہ اقبال
دسمبر 2, 2017
دغا باز انکل سام اور دہشت گردی — تحریر: سعید احمد
دسمبر 5, 2017
Show all

اسلام اور شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ — تحریر: مدثر گل

غیر ذمہ دار الیکٹرانک میڈیائی رویے اور اسلامی اقدار کے منافی مطبوعہ مواد نے ایک اسلامی معاشرے میں شادی سے پہلے انڈرسٹینڈنگ والی بحثوں کو فروغ دے دیا ہے۔ ہمارا معاشرہ نا صرف مغربی ثقافت کو اپنا رہا ہے بلکہ ان مغربی تصورات کو بھی اپنانا چاہ رہا ہے جو کہ اسلامی تعلیمات کے بالکل برعکس ہیں۔ شادی جو کہ زندگی کا اہم فیصلہ ہوتا ہے اس کے لیے اضافی احتیاط لازمی سمجھی جاتی ہے تاکہ آئندہ زندگی نہایت خوشگوار ٹھہرے۔ ایک شادی شدہ عمدہ زندگی کے لیے شوہر اور بیوی کے درمیان محبت کا ہونا لازمی عنصر گردانا جاتا ہے۔
اگر آپ سورۃ الروم کی آیت نمبر 21 کا مطالعہ کریں تو اس میں ارشاد ہوتا ہے۔
“اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ۔ اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کر دی۔ یقیناً غور و فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں۔” (القرآن۔30:21)
ایک مسلمان کے لیے اللّہ تعالیٰ کا حکم، اس کا ارشاد، اس کی بتائی بات ہی دنیا کی سب سے بڑی سچائی ہوتی ہے۔ بیشک اللّہ تعالیٰ قادر ہے وہ کُن فیکون کا مالک ہے۔ جب اللّہ تعالیٰ نے بتا دیا شوہر اور بیوی کے دل میں ایک دوسرے کے لئے محبت ڈال دی ہے تو پھر کسی مغربی اور مشرقی نظریے کی ضرورت باقی نہیں رہتی ہے۔ 
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“تمہاری بیویاں تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو۔” (القرآن۔2:187)
اب ان واضح احکامات کے بعد بھی میاں بیوی کی محبت اور رشتے میں شک کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی ہے۔ مگر کئی جوڑوں میں تعلقات کشیدہ بھی رہتے ہیں اور نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے۔اس کے لیے بھی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا واضح حکم موجود ہے کہ ایسے جوڑے اپنی کشیدگی کس طرح دور کر سکتے ہیں۔
سورۃ النساء کی آیت نمبر 19 میں ارشاد ہے۔
“ان کے ساتھ بھلے طریقے سے زندگی بسر  کرو اگر وہ تمہیں ناپسند بھی ہوں۔ ہو سکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو مگر اللّہ نے اس میں بہت کچھ بھلائی رکھ دی ہے۔” (القرآن۔4:19)
اس آیت کریمہ کی روشنی سے ہم یہ جان سکتے ہیں کہ جس ایک وجہ سے حالات کشیدگی کی طرف جا رہے ہیں اس کو اگنور کر کے اور بہت سی مثبت چیزیں مدنظر رکھ کر زندگی خوشگوار بنائی جا سکتی ہے۔ یعنی گھریلو ناچاقیاں ختم کرنے کا نسخہ کیمیا اس آیت میں موجود ہے۔
واضح قرآنی آیات کے ہوتے ہوئے ہمیں کسی اور نظریے اور تحقیق کی ضرورت بالکل نہیں ہونی چاہیے۔ جوان لڑکا لڑکی انڈرسٹینڈنگ کی بجائے معاشرے کی بے راہ روی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ نامحرم کی قید و بند سے آزاد یہ جوڑے شرح طلاق میں اضافے کے علاوہ کہیں بھی کارگر ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ مغربی ممالک میں شرح طلاق اور اسلامی ممالک میں شرح طلاق آپ سب کے سامنے موجود ہے۔
شادی کے اس موضوع میں مرد کو چار چار شادیوں کی اجازت پر بھی میں بات کرتا چلوں کہ کس طرح اس کی غلط تشہیر کی جاتی ہے۔
سورۃ النساء کی آیت نمبر 3 میں ارشاد ہے۔
” اگر تمہیں ڈر ہو کہ یتیم لڑکیوں سے نکاح کر کے تم انصاف نہ کر سکو گے تو اور عورتوں میں سے جو بھی تمہیں اچھی لگیں تم ان سے نکاح کر لو۔ دو دو،تین تین، چار چار سے لیکن اگر تمہیں برابری نہ کر سکنے کا خوف ہو تو ایک کافی ہے۔” (القرآن۔4:3)
اس آیتِ کریمہ میں جہاں چار چار شادیوں کی اجازت دی گئی ساتھ ہی واضح شرط رکھی گئی ہے کہ برابری رکھنی ہے۔ اگر تمام بیویوں میں برابری نہیں رکھ سکتے تو ایک ہی بیوی کافی ہے۔
سورۃ النساء میں ہی ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“تم سے یہ تو کبھی نہ ہو سکے گا کہ اپنی تمام بیویوں میں ہر طرح عدل کرو۔” (القرآن۔4:129)
اس واضح ارشادِ باری تعالیٰ کے بعد یہ حقیقت بھی عیاں ہو جاتی ہے کہ تمام بیویوں کے درمیان عدل کرنا بھی بہت مشکل ہے۔ اور اگر انصاف نہیں کر سکتے تو پھر بھی واضح حکم موجود ہے کہ ایک ہی کافی ہے۔ مرد کے اس اجارہ دار معاشرے میں مرد صرف چار چار شادیوں کی اجازت کو تو سینہ تان کر بیان کرتا ہے مگر اس کے ساتھ جڑے احکامات کو یکسر نظر انداز کر دیتا ہے۔
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات دیتا ہے مگر اس کی یہ شرط ہے کہ آپ پہلے اسلام کو پڑھیں۔ دوسرے نظریات، فلسفے اور تحقیقات کا مطالعہ ضرور کریں مگر اس سے پہلے اسلام کی حقیقی تعلیمات سے ضرور آشنائی ہونی چاہیے۔ اسلام کی حقیقی تعلیمات کا سب سے بہترین مآخذ قرآن مجید ہے جو کہ آخری رسول حضرت محمدﷺ پر نازل ہوئی۔ 
اللّہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
مناظر: 226
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ