• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
ترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئیترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئیترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئیترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئی
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

ترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئی

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • ترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئی
آپ کا مستقبل ۔۔۔۔ آپ کا ووٹ ۔۔۔ تحریر: مدثرگل
جون 26, 2018
میڈیا کی اصل حقیقت — تحریر: ڈاکٹر نوید اقبال انصاری
جولائی 10, 2018
Show all

ترکی میں اردوگان کی کامیابی — تحریر: عزیزی اچکزئی

ترکی میں اردوگان کی کامیابی اور بھارت جیسے ملکوں میں اقلیت مسلمانوں کیلیے مساوی شہری حیثیت کامطالبہ ، یہ دونوں صورتحال ایک ایسے اصول کی اطلاق کے بعد ہی وجود میں آتی ہیں جس اصول سے مسلمانوں کی غالب مذہبی فکر کو گریز ہے ۔ 
ترکی میں مذہبی ذہن کو مقبولیت مل چکی ہوگی لیکن اس مقبولیت کی سیاسی بالادستی کی قبولیت کیلیے صرف مذہبی ذہن کی مقبولیت ہی کافی نہیں ہے ۔ یہ مقبولیت مذہبی حلقے کے غلبے کیلیے لازمی شرط تو ہوگی لیکن کافی شرط نہیں ہے ۔ یعنی صرف مقبولیت ہی عملی حاکمیت کو یقینی نہیں بناسکتی۔
بلکہ
وہ ماحول  اور میدان وہی اصول فراہم کرتا اور یقینی بناتاہے جس سے آئیڈیل صورتحال میں مسلم فکر گریزپا ہے ۔ وہ اصول سیکولرازم اور وہ گراونڈ سیکولر اقدار کی ہی گراونڈ ہے ۔ جتنی مرتبہ سیکولرازم کیلیے ایک عقیدے کےتعین کی کوششیں کی جاتی ہے یا اسے کسی خاص عقیدے کا حریف ومقابل بناکر پیش کیاجاتاہے اتنی ہی مرتبہ اس کے جواب میں کہناچاہیے کہ سیکولرازم کو آپ ‘ بے عقیدگی ‘ تو کہہ سکتے ہیں کسی خاص عقیدے کا طرفدار یامخالف نہیں ۔ بے عقیدگی بھی دھریت کے معنی میں نہیں بلکہ اس مفہوم میں کہ سیکولرازم تمام عقاید کے پیروکاروں کیلیے کسی امتیاز کے بغیر کھیلنے کیلیے ہموار میدان مہیا کرتاہے ۔ ترکی کی مثال اس استدلال کی صحت پر دلالت کرتی ہے۔ حکومت ملتی ہے عوام کی تائید سے ہی ، لیکن حکومت کرنے دی جاتی ہے سیکولر اقدار کے طفیل ۔ 
یہاں تک تو سیکولرازم کی افادیت سے اس کے نہ ماننے والوں کو بھی انکارنہیں لیکن سوال یہ ہے کہ پھر سیکولرازم کے تصور کو ایک عام اصول کے بجائے محض ایک استثنائی صورت کے طور پر ہی کیوں قبول کیاجائے ؟ وہ ظرفیت اور space جس سے آپ اپنی سہولت کے وقت استفادے کو جائز سمجھتے ہیں لیکن دوسروں کیلیے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے اور اس ظرفیت کے قائل نہیں ہیں ۔کیا وسعت ظرفی اور رواداری صرف دوسروں کاہی فرض ہے ؟ کیا یہ رویہ خود غرضانہ جبر کے مزاج کی نشاندہی نہیں کرتا ؟
نیز
کیا ترکی کاتجربہ یہ ثابت کرنے کیلیے کافی نہیں ہے کہ سیکولرازم کو بطور ‘ پالیسی ‘ نہیں بلکہ بطور اصول قبول کرنے پر غور کرناچاہیے ؟
مناظر: 254
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ