• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
برے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہبرے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہبرے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہبرے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہ
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

برے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہ

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • برے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہ
محبت اور غصے کی افادیت — تحریر: قاسم علی شاہ
مارچ 14, 2017
ٹائم مینجمنٹ — تحریر: قاسم علی شاہ
مارچ 14, 2017
Show all

برے تعلقات کو کیسے ختم کریں؟ — تحریر: قاسم علی شاہ

پہلی بات تو یہ ہے کہ خدا نے ہمارے جو خونی رشتےبنائے ہیں وہ ہمیں چھوڑنے نہیں ہوتے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قطع تعلقی کو سخت نا پسند فرمایا ہے۔ چونکہ ہماری زندگی میں بہت سے لوگ آتے ہیں جو مختلف رنگوں کے ہوتے ہیں ان میں اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ ہمیں اچھے لگ رہے ہوتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے بعد وہ برے ہو جاتے ہیں۔ کچھ لوگ برے ہوتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ وہ اچھے ہو جاتے ہیں۔
تعلقات کی سائنس یہ ہوتی ہے کہ قدرت نے ہمارا ان کے ساتھ ایک وقت لکھا ہوتا ہے جو ہم نے ان کے ساتھ گزارنا ہوتا ہے۔ اس سے ہم بھاگ نہیں سکتے۔ وہ وقت جو ہم نے ان کے ساتھ گزارا ہے اس کی وجہ ہمیں پتہ نہیں ہوتی کہ ایسا کیوں ہوا۔ ہر ایک سے ہم نے پیسہ یا علم نہیں لینا ہوتا لیکن ان سے کوئی نہ کوئی چیز ہماری جڑی ہوئی ہوتی ہے وہ ہم نے ان سے لینی ہوتی ہے۔ وجہ یہ ہوتی ہے کہ ہماری سمجھ بوجھ ان لوگوں کی وجہ سے پوری ہونی ہوتی ہے۔ ان لوگوں کی وجہ سے ہماری سوچ کی تکمیل نہیں ہو سکتی۔
آج بھی کوئی بندہ پیچھے زندگی کو مڑ کر دیکھے تو کسی دشمن کے بارے میں یہی تاثر قائم ہو گا کہ اگر وہ نہ ہوتا تو شاید مجھے یہ سیکھنے کا موقع نہ ملتا۔ آج میں جہاں پہنچا ہوں اسی شخص کی مخالفت کی وجہ سے پہنچا ہوں۔ جب وقت ختم ہوتا ہے تو آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ میرا اس کے ساتھ وقت ختم ہو گیا ہے۔ وقت کے ختم ہونے پر چپ کر کے علیحدہ ہو جانا چاہیے۔ میرے مطابق ریلیشن کا اختتام لڑائی نہیں ہونی چاہیے یہ زیادتی ہے۔ کیونکہ آپ نے کسی کو ٹشو پیپر سمجھ لیا اور اس کو استعمال کیا اور پھینک دیا۔ ریلیشن کا اختتام اچھا ہونا چاہیے ، بے شک آپ اس کے بعد اس متعلقہ شخص سے نہ ملیں لیکن پھر بھی اختتام بہتر ہونا چاہیے۔ وجہ یہ ہے کہ پتہ کبھی دوبارہ واسطہ پڑ جائے۔
دانش ور لوگ کہتے ہیں کہ اگر کسی کمرے کو بند کر دیا جائے پھر بھی اس میں ایک کھڑکی کھلی رکھیں تا کہ اس سے تازہ ہوا اندر آ سکے۔ اسی طرح جس کے ساتھ ری لیشن ختم کرنے ہیں اس میں بھی ایک دروازہ چھوڑ دیا جائے کہ کبھی زندگی میں دوبارہ اس کی ضرورت پڑے تو انسان اس دروازے سے اندر آ سکے۔اس کا آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ کتنا فائدہ ہوسکتاہے۔ بعض اوقات پوری پوری نسل ایک طرح سے تیار ہو جاتی ہے یا ری بلڈ ہو جاتی ہے اگر آپ نے ایک دروازہ چھوڑ دیا ہے۔ ہاں ایک بات ہے کہ اگر کوئی کریمنلٹی پر اتر آئے تو پھر اس صورت میں آپ تمام دروازے بند کر سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں چپ کر کے علیحدہ ہو جانا چاہیے اور گلہ بھی نہیں کرنا چاہیے۔
میرا ایک دوست ہے جو ایف ایس سی کے زمانے سے میرا دوست ہے۔ اگر میں اسے ساتھ وقت گزاروں تو میرے سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ میں اس دوست سے ایک ایک دو دو سال نہیں ملتا لیکن جب بھی ملتا ہوں ایک دو منٹ کے لئے رک کر بات کرلیتے ہیں۔ لیکن یہ بات ہے کہ ہماری لڑائی نہیں ہے۔ اگر ہماری سمجھ بوجھ کی وجہ سے ہماری زندگی کی لائنز بدل گئی ہیں تو اس کا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ ہم اب لڑنے لگ پڑیں۔
ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ ہم رشتے یا ریلیشن کا اختتام لڑائی چاہتے ہیں۔ ہمیں ریلیشنز کا اختتام لڑائی پر نہیں کرنا چاہیے بلکہ چپ کر کے علیحدہ ہو جانا چاہیے۔ آپ کو ایک دروازہ کھلا رکھنا چاہیے جس سے آپ بھی جا سکیں اور دوسرا بھی آ سکے۔ وقت کا پتہ نہیں ہوتا کہ ایک بندہ آپ کے لئے دوبارہ کتنا بڑا پیغام یا میسج یا کوئی بہت ہی فائدہ مند چیز یا ایک نعمت لے کر آ جائے جس کی آپ کو خبر ہی نہ ہو۔

مناظر: 243
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 8, 2022

حقیقی لیڈر شپ کیا ہوتی ہے؟


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ