• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
غلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہغلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہغلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہغلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہ
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

غلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہ

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • غلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہ
تبدیلی یا زوال — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
اکتوبر 9, 2017
مستقبل پر نظر رکھیں اور ماضی کو بھول جائیں — تحریر: تجمل یوسف
اکتوبر 9, 2017
Show all

غلط تربیت کے غلط نتائج — تحریر: اریبہ فاطمہ

عائشہ کا ٹیوشن میں پہلا دن تھا وہ میرے پاس سیکنڈ ائیر کی ایک طالب علم تھی۔پہلے دن میں نے اسکو انٹرو دیناتھا اس انٹرو میں میری گفتگو کا زیادہ تر موضوع والدین کی عزت وادب رہا کیونکہ میں اس بات سے آگاہ تھی کہ ماسٹر لیول کا طالب علم بھی علم کے میدان میں ٹاپ لسٹ پر ہوتا ہے لیکن اس کے والدین پچھتارہے ہوتے ہیں کہ ہم نے اس کو اتنی اعلیٰ تعلیم کیوں دلوائی اکثر ایسا نہ ہوتا تو کبھی” پڑھے لکھے ان پڑھ“ کا محاورہ نہ بولا جاتا۔۔۔

اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوۓ میں  نے اس کو سمجھایا کہ ہماری تعلیم کا فائدہ تب ہوگا جب وہ ہمارے عمل میں دیکھائی دے گا۔یہ حقیقی بات ہے کہ تعلیمی اداروں میں رشتوں کی اہمیت نہیں بتائی جاتی ۔تعلیمی اداروں میں والدین کی خدمت پر مضمون تو پڑھایا جاتا ہے مگر اس خدمت کا احساس تو پیدا ایک احساس والدین رکھنے والا ہی کرسکتاہے۔میں کافی سمجھایا ۔وہ ایسے سر ہلا ہلا کی میری باتوں سے اتفاق کررہی تھی کہ ابھی گھر جاتے ہی عمل شروع کردے گی ۔مجھے بھی محسوس ہورہا تھا کہ بات اس کے دل تک جارہی ہے۔

کچھ دن گزرے کہ اس کی امی جان اسے چھوڑنے آئی اور اس کی شکایات کی لمبی لسٹ لے کر آئی۔ان کی آنکھوں میں آنسو تھے اور ان کی آنسوؤوں میں درد تھا ۔اس درد میں انتھک محنت تھی جو وہ ان کے لیے کرتی تھی۔بہت مشقت سے وہ ان کو پڑھارہی تھی۔۔ان کا درد مجھے محسوس ہورہاتھا۔اور مجھے افسوس بھی ہورہاتھا ۔عائشہ  پہ نہیں اپنے آپ پہ۔۔۔۔۔میں سوچ میں پڑگئ ۔

میں عائشہ سے اس دن کچھ نہ کہہ سکی لیکن کچھ دن بعد میں اس سے دوبارہ مخاطب ہوئی۔اور میں کہنے لگی۔

عائشہ مجھے ایک چیز سمجھ آگئی ہے کہ ہم۔والدین کی عزت کیوں نہیں کرتے ؟

کیونکہ ہم والدین سے پہلےآنے والی دو ہستیوں سے محبت نہیں کرتے یہ کیسے ممکن ہے کہ جو

اطیعو اللہ واطیعوالرسول

پہ عمل نہ کر رہاہو اس کے دل میں والدین کی محبت پیدا کر دی جاۓ۔ہم پہلے دو مرحلوں کو چھوڑکر تیسرے کا سوچ رہے ہیں۔والدین بھی اس چیز کو مدنظر رکھتےہیں کہ ان کی خدمت نہیں کی جاتی ان کی نافرمانی ہوتی ہے۔آج تک مجھے ایےوالدین کی تلاش ہی جو اس بات سے پریشان ہوں کہ میری اولاد اللہ اور اسکے رسول سے محبت نہیں کرتی ۔ان کے احکام کو رد کرتی ہے   کیونکہ  وہ بھول گئے ہیں پہلے دو مرحلے وہ بچوں میں اطیعواللہ و اطیعو الرسول کی محبت ہی نہیں پیدا کر پاتے۔میں اس سے پوچھا عائشہ کیا آپ رب سے ملاقات کرتی ہوں اس کے حضور پانچ وقت جبین جھکاتی ہو ۔۔جس کا سب سے پہلےے حساب لیا جانا ہے ۔

اس نے سر جھکا لیا اور صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ اس فرض میں کوتاہی برتتی ہے۔

دنیا جب اطیعواللہ و اطیعوالرسول کو چھوڑ کر تیسرے مرحلے کا رونا روۓ گی تو رب تو ناراض ہوگا ۔

جب ہم اپنے بچوں کے دلوں کو اطیعو اللہ و اطیعوالرسول کی محبت کی طرف رغبت دلاۓ گے تو اللہ تیسری محبت خود بخود ان کے دلوں میں پیدا کردے گااس کے لیے ہمیں  اپنی اولاد کو یہ نہیں کہنا پڑے گا کہ تم مجھ سے پیار کرو۔

واللہ۔۔ہمیں نماز کی فکر نہیں ہمیں فرائض کی فکر نہیں ۔۔۔حتی کی رسول ؐ سے محبت کے دعویں ایسے ہیں کہ ن کی عاداتوں سے پیار نہیں ان کی سنتوں سے انس نہیں۔۔بچوں  کو بس کلمہ آتا ہے نہ اللہ سے محبت نہ رسول ؐ کی سنت سے لگاؤ۔۔

محبت و اطاعت کا تعلق دعوؤں سے نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔محبت و اطاعت کا تعلق قربانیوں سے ہے۔۔۔

اپنی خواہشات کی قربانیاں ۔۔۔۔اپنے نفس کی قربانیاں۔۔۔۔اپنے اوقات کی قربانیاں۔۔۔۔کبھی ایسا ہوا کہ بچوں کو پاس بٹھا کر پیارے نبیؐ کی میٹھی میٹھی سنتیں بتائی ۔۔پھر کیسے گلے کے حقدار ہیں قصور ہمارا ہے ہماری تربیت کا ہے ہمیں ماننا ہوگا کہ ہم قصوروار ہیں۔ہم الله  کے نظام کی ترتیب تبدیل کررہے ہیں۔کیسے اثر ہوگا ہماری نئی ترتیب کا ہماری نئی نسل پہ ۔

ترتیب تو کلام پاک میں بھی یہی ہے۔

مناظر: 269
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 8, 2022

حقیقی لیڈر شپ کیا ہوتی ہے؟


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ