• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
امید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلبامید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلبامید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلبامید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلب
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

امید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلب

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • امید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلب
ترکی- بیرونی اور اندرونی سیاسی تبدیلیاں — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
نومبر 1, 2017
ہم آج بھی جگنی سے باہر نہیں آتے — تحریر: جاوید چوہدری
نومبر 2, 2017
Show all

امید سے یقین تک — تحریر: خرم شھزاد قلب

امید

            امید سے بڑھ کر کوئی سہارا نہیں اور اس سے بڑھ کر کوئی خسارہ بھی نہیں- یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ سوچ کے کس زاویے سے امید لگا رہے ہیں- مثلاً : فلاں شخص اگر میرے گھر آیا تو مجھے خوشی ہوگی یا پھر فلاں شخص جب تک میرے گھر نہ آیا تب تک مجھے خوشی نہیں ہوگی- پہلی آپ کی چاہت ہے، دوسری آپ کی خواہش یقیناً دوسری فکر کی بات ہے- بیشتر والدین بچّوں کے جوان ہونے سے پہلے، ان سے وابستہ امیدیں جوان کرلیتے ہیں- جس سے وہ وقت سے پہلے ہی بوڑھے ہو جاتے ہیں-

یقین

            یقین کے تین درجے ہوتے ہیں- پہلا “یقین العلم”، دوسرا “یقین العین” اور تیسرا “حق الیقین” ہے- میں نے آپ سے کہا: “فلاں جگہ پر آگ لگی ہوئی ہے-” اگر آپ نے یقین کر لیا ہے تو یہ “یقین العلم” ہے- اگر آپ نے وہاں جا کر خود  بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تو یہ “یقین العین” ہے- اگر آپ نے اس میں اپنا ہاتھ ڈالا ہے کہ دیکھوں، آیا کہ واقع ہی آگ لگی بھی ہوئی یا نہیں تو یہ “حق الیقین” ہے- ایسے بے یقینو پر کبھی بھی یقین مت کرو، جنھیں خود پر بھی یقین نہیں ہوتا- اگر آپ نے یقین کیا ہے تو یہ “ناقص یقین” ہے-

امید اور یقین

            امید ایک تکلیف دہ شے ہے، اس بات پر یقین ہونا چاہیے- ہماری ناکامی کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ ہم امیدیں دوسروں سے لگا لیتے ہیں- جی ہاں! امیدیں ان سے ہی لگائی جاتی ہیں جو اپنے ہوتے ہیں اور صرف خون کے ہی رشتے اپنے نہیں ہوتے ہیں- لیکن بڑی خرابی یہ ہوتی ہے کہ جس سے ہم نے امید لگا رکھی ہے، اس کو اس بات کی خبر تک نہیں ہوتی ہے تو یقین بھی لاحاصل ہی رہے گا- اور ہم نے اس سے کیسی امید لگا رکھی ہے، یہ تو بعد کی بات ہے- ہم میں مسئلہ یہ ہے کہ ہم عبادت تو اللہ ہی کی کرتے ہیں مگر ہم خدا دوسروں کو بھی مانتے ہیں- قرآنِ پاک میں اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ “تم مجھے یاد کیا کرو، میں تمھیں یاد کیا کروں گا-” یعنی اگر ہم کو اللہ پر امید ہے تو وہ بھی ہمارے لیے یقین ثابت ہوگا- کیونکہ امید کا دیا تب ہی جلتا ہے، جب یقین کا تیل اس میں ڈالا گیا ہو۔ خوش قسمت کے لیے دعا بھی ایک امید ہے- یقین کا قفل امید کی کنجی سے ہی کھلتا ہے- بیمار اگر دوا کھاتا رہے تو شفا مل ہی جایا کرتی ہے۔ امید بہت نقصان دہ شے ہے، ماسوائے تب، جب یہ خود کی ذات پر لگائی جائے- یہ عمل باقیوں کی نسبت تیز تر ہوتا ہے- کیونکہ خود کی ذات سے لگائی گئی امید بہت جلد یقین بن جاتی ہے- امید ایک “طاقت” ہے اور اس کے بدلے میں یقین “کارکردگی” ہے- اگر طاقت کا غلط استعمال، اس کا ضیاع ہے- امید کی مٹی پر یقین کا پودا سعادت مند کا ہی اگتا ہے-

مناظر: 279
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 8, 2022

حقیقی لیڈر شپ کیا ہوتی ہے؟


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ