• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
شنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خانشنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خانشنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خانشنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خان
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

شنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خان

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • شنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خان
سرزمینِ عرب میں رقصِ حرب — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
جون 1, 2017
جنت نظیر بلقان — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
جون 2, 2017
Show all

شنگھائی تعاون تنظیم — تحریر: وقاص خان

عالمی استعمار اپنے جغرافیائی، سیاسی، معاشی، عسکری اور تزویراتی مفادات حاصل کرنے کے لیے ہمہ وقت سرگرم عمل رہتا ہے. ان مفادات کے حصول کے لیے نت نئی ترکیبیں اور  پینترے بدلتا رہتا ہے اور ملکوں کو اپنے زیرِ اثر لا کر ان کے استحصال کا ارتکاب کرتا ہے لیکن جن ممالک کو قومی قیادت میسر آتی ہے جو سامراج سے ہر محاذ پر ٹکر لینے کی صلاحیت رکھتی ہو اور اپنے مفادات کو حاصل کرنے کے لیے وژن رکھتی ہو وہ دنیا کی امامت کرتی ہے. اسی وجہ سے آج دنیا کا روس اور چین کی طرف رجحان ان کا تیسری دنیا کے ملکوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے انھیں معاشی حوالے سے مضبوط بنانا ہے ملٹری ازم جدید کرنا ہے اور انھیں مسائل کے بھنور سے نکالنا ہے.
اس وژن کی تکمیل کے لیے ظاہر ہے سامراج کے متوازی کوئی ڈھانچہ ہونا چاہیۓ جو مذکورہ مقصد پورا کر سکے، یوں ان مقاصد کو پورا کرنے کے لیے عالمی کھلاڑی چین کیطرف سے شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 2001 میں عمل میں لایا گیا اور یہ ایک عالمی فورم کا متبادل ہونے کی نقیب ثابت ہو گی.
واضح رہے کہ کسی بھی عالمی فورم کے مثبت زاویہ نگاہ سے مؤثر اور پائیدار ہونے کا ثبوت اس حقیقت میں پنہاں ہے کہ وہ فورم ہمہ جہت پہلوؤں کا حل ہو اور ملکوں کے درمیان سیاسی، معاشی، سماجی اور سٹریٹجک تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاحیت سے لبریز ہو. اس کے ساتھ ساتھ فورم کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی بھی توانائی رکھتا ہو ,شنگھائی تعاون تنظیم ان خوبیوں کی حامل ہے. شنگھائی تعاون تنظیم بنیادی طور پر کثیرالمقاصد علاقائی تنظیم کے طور پر تین شعبوں میں کام کرنے کے حوالے سے بنائی گئی جن میں اقتصادی عسکری و سیاسی اور انسانی بنیادوں پر کام کرنا تھا. روس اور چین اہم ترین ارکان ہیں جبکہ سنٹرل ایشیا کی ریاستیں بھی اس کا حصہ ہیں. پاکستان، ہندوستان، اففانستان اور ایران کو بھی باقاعدہ رکنیت ملنے والی ہے. تنظیم  کا عسکری حوالے سے مقصد  NATO کے ایشیا میں ضرر رساں اثرورسوخ کو ختم کرنا ہے جس کی وجہ سے ایشیا کو سیکورٹی چیلنجز کا سامنا ہے اور اقتصادی ترقی کے راستے میں روڑے اٹکاۓ ہوۓ ہے. 
اقتصادی  حوالے سے WTO کے استحصالی کردار کو ختم کرنا ہے جس کا مقصد تیسری دنیا کے ممالک کی معیشت کا بیڑا غرق کرنا ہے اور پسماندہ جمہوریت کی آڑ میں معاشی ڈکٹیٹرشپ کو جلا بخشنی ہے.
  تنظیم آزادانہ تجارت و اقتصادی انضمام کی جانب بتدریج بڑھ رہی ہے جس میں فری ٹریڈ زون بینک اور ترقی کے لیے فنڈز کا قیام، ٹرانسپورٹ کے نظام کی تعمیر اور تعاون کو مظبوط بنانے کے لیے ایشیائی انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری، بینک سلک روٹ، فنڈ سلک روٹ، اقتصادی راہداری منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے. ایران کی شمولیت سے دنیا کے تیل کا پانچواں حصہ کنٹرول اور عالمی آبادی کے نصف کی نمائندگی کرے گی اور عالمی معاشی افق پر جگمگاتا ستارہ بن کر ابھرے گی. 
تنظیم میں پاک بھارت کی شمولیت سے مستقبل قریب ٹرانس ایشین پولیٹیکل سٹرکچر کو بوجہ تنظیم ایک جامع روپ لے گی جو گروپ کی صلاحیت کو بڑھانے، علاقائی اوربین الاقومی کردار کو محفوظ بنانے کے لیے ایندھن بنے گی. ایک ماہر کے مطابق نئے ارکان  یورہ ایشین ریاستوں کا طاقتور الحاق اور جوہری طاقتوں کی پوزیشن میں آ گئے ہیں جس کی وجہ سے گروپ یورو ایشین علاقے میں کرۂ ارض کی43 فیصد اور عالمی جی ڈی پی کے 50 فیصد حصے کا احاطہ کرے گی اوروسیع علاقے کی کوریج کرے گی اور قطبی دنیا کے متبادل اپنا وجود منواۓ گی.
مزید رکن ممالک کے درمیان تصفیہ طلب امور ( outstanding issues) کو حل کیا جائیگا جس سے باہمی روابط ایک نئی نہج پر استوار ہوں گے اور انشااللہ مستقبل قریب میں پاکستان اور ہندوستان کا مسئلۂ کشمیر بھی حل ہو جاۓ گا جس کی وجہ سے خطہ عدم استحکام کا شکاراور امن و امان کی صورتحال خراب ہے. 
اب تنظیم کو بیک وقت مختلف محاذوں پر چیلنجز سے دو دو ہاتھ کرنے ہیں جس کے لیے فعال کردار ادا کرنا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے ۔
مناظر: 198
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ