• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎
افغانستان اور عالمی منظر نامہ — تحریر: شاہد خان
جون 6, 2017
درست قیادت اور سائنسی معاشرت کا حامل پیداواری معاشرہ — تحریر: ڈاکٹر ممتاز خان
جون 16, 2017
Show all

پسرور کے قاتل ارکان پارلیمنٹ — تحریر: مدثرگل‎

قتل کئی طرح کے ہوتے ہیں۔ معاشی ،اخلاقی، روحانی، سماجی، انسانی وغیرہ ۔ ہرقتل کا جنازہ اٹھتا ہےاوربات ختم ہو جاتی ہے۔ مگر انسانی قتل ان میں سے سب سے سنگین قتل ہے جس کے جنازے کے بعد بھی بات ختم نہیں ہوتی۔ ایک انسان کے چلے جانے سے جو خلا پیدا ہو جاتا ہے وہ کبھی بھی پورا نہیں ہوتا۔ انسان وہ واحد جاندار ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
لیکن ہمارے پسرور کے انسانوں کے قاتل ایم۔این۔اے اور ایم۔پی۔ایز کو اپنے ہاتھ خون میں رنگنے کی لت لگ گئی ہے۔ جب تک وہ روزانہ ایک انسانی جان کا تازہ خون نا پی لیں ان کو چین ہی نہیں آتا۔ کسی دن تو یہ قاتل ایک سے زائد انسانوں کی بھی جان لے لیتے ہیں۔ قتل ہونے والوں میں ہر عمر کے بچے، جوان اور بوڑھے شامل ہیں۔ بغیر صنفی امتیاز کے یہ قتل و غارت کا یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری و ساری ہے اور روز بروز یہ بڑھتا جا رہا ہے۔ جس طرح قتل روئے زمین پر سب سے بڑا جرم ہے۔ اسی طرح اس کا ناحق الزام کسی پر لگانا بھی اتنا ہی بڑا جرم ہے۔ مگر جب الزام ثابت ہو جائے تو پھر وہ الزام نہیں بلکہ جرم بن جاتا ہے۔ الزام لگانے والا سچا ہو کر بری الزمہ ہو جاتا ہے۔ اس لیے اتنے بڑے الزام کو ثابت کرنے کے لیے میرے پاس ثبوت بھی اتنا ہی بڑا ہے۔ تو لیجیے سنیئے اور فیصلہ آپ خود کریں کہ 1965 کے سٹی آف ڈیفنس شہر پسرور کے ایم۔این۔اے اور ایم۔پی۔ایز قاتل ہیں یا نہیں!!
سرکاری اعداد و شمار تو خیر سرکاری اداروں کے پاس بھی درستگی کے ساتھ موجود نہیں ہونگے مگر پسرور اور گرد و نواح کے رہائشی تو اچھی طرح جانتے ہیں کہ پسرور سیالکوٹ روڈ، پسرور ڈسکہ روڈ، پسرور ناروال روڈ اور دیگر تمام چھوٹے روڈوں پر جو پسرور کو باقی قصبوں اور دیہاتوں کو ملاتے ہیں ان پر روزانہ سینکڑوں ایکسیڈنٹ ہوتے ہیں۔ ان ایکسیڈینٹوں میں سینکڑوں جانیں جا چکی ہیں۔ ان میں زندگی بھر معذور ہونے والے افراد کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ ویسے تو ایکسیڈنٹ میں ارکان پارلیمنٹ بالواسطہ قصور وار نہیں ہوتے مگر پسرور شہر کو ملانے والی تمام سڑکیں جس طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اس بابت مکمل ذمہ دار بھی یہی ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ ان قاتلوں کو تو شاید اس بات کا احساس کبھی ہو کہ نہ ہو۔ مگر آپ ان سے جا کر پوچھیں جن کے پیارے ان سڑکوں کی بھینٹ چڑھ گے۔ یا ان ماوں سے پوچھیں جن کے بچے سکول کے لیے گے تھے مگر چاند گاڑی پر سوار سیدھا چاند سے بھی اوپر پہنچ گئے۔
اگر آپ کے دل کو پھر بھی ٹھیس نہ پہنچے تو وہ تصویریں دیکھ لیں جن میں انسانی چہرے کی پہچان تک ممکن نہیں رہی تھی اور وہ جن کے باقیات کو کسی چادر میں سمیٹ کر لے جایا گیا اور وہ جن کے جسموں کو کاٹ کر گاڑیوں سے نکالا گیا۔ آپ ایم۔این۔اے اور ایم۔پی۔ایز نے تو کبھی کبھی پسرور کا چکر لگانا ہوتا ہے مگر ان کا کیا جنہوں نے روزگار اور دوسرے معمولات کے لیے روز انہیں سڑکوں پر سفر کرنا ہوتا ہے!! اگر آپ کے پاس کوئی فنڈ نہیں یہ سڑکیں بنانے کے لیے تو اعلی اقتدار والوں سے اپنے حلقہ کے لوگوں کے لیے مانگیں۔ اگر وہ نہیں دیتے تو آپ اپنے استعفے انکو دے کر واپس آ جائیں۔ اگر آپ یہ نہیں کرتے تو آپ ہی قاتل ہیں ان سب کے جو پسرور کی سڑکوں پر ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوئے!! روز حساب آپ ہی جواب دہ ہونگے ان لوگوں کے سامنے جن کے خون سے آپ کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں
میں نے تو اپنی بات کہہ لی۔ اب آپ فیصلہ کریں کہ آیا پسرور کے یہ ایم۔این۔اے اور ایم۔پی۔ایز قاتل ہیں یا نہیں!!!

مناظر: 187
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ