• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
ورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گلورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گلورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گلورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گل
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

ورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گل

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • ورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گل
’’سرخ سیاست‘‘ — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
اکتوبر 25, 2017
امریکہ میں بڑھتی ہوئی شرحِ اموات — تحریر: فرخ سہیل گوئندی
اکتوبر 25, 2017
Show all

ورکنگ باونڈری پر ٹوٹتے ستارے — تحریر: مدثر گل

آپ نے شہاب ثاقب کا نام تو سنا ہی ہو گا۔ نہیں سنا تو ٹوٹے ہوئے ستارے تو زمین پر گرتے ضرور دیکھے ہونگے۔ مسلمان ہوئے تو لاحولاوقوۃ پڑھ لیا ہو گا، اور اگر نہیں ہوئے تو اسے دیکھ کر دل میں کوئی ارمان رکھ لیا ہو گا۔ لیکن آپ نے یہ آخر کتنے دیکھے ہونگے؟ میرے خیال میں تو قابل شمار ہی ہونگے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ نے کبھی کسی شہاب ثاقب کو زمین سے ٹکراتے اور پھٹتے ہوئے تو ہر گز نہیں دیکھا ہو گا۔ مگر اسی زمین پر کچھ محدود علاقے میں ایسے بے شمار لوگ پائے جاتے ہیں جو روزانہ رات کو ان گنت ٹوٹے ہوئے ستاروں کو نہ صرف دیکھتے ہیں بلکہ انکو پھٹتا ہوا دیکھتے بھی ہیں۔ اسکے پھٹنے کا کرب نا صرف اکیلے محسوس کرتے ہیں بلکہ انکے رشتہ دار بھی مفت کے اس درد کو سہے بغیر نہیں جی سکتے ہیں۔
پسرور کا وہ علاقہ جس کی سرحد مقبوضہ جموں و کشمیر سے منسلک ہے، جسے ورکنگ باؤنڈری بھی کہا جاتا ہے۔ وہاں کے مکین روز اس آتشی کھیل سے کرب اندوز ہوتے ہیں۔ یہاں پر دکھائی دینے والے شہاب ثاقب وہ ٹوٹے ہوئے ستارے نہیں ہوتے بلکہ دشمن ملک کی نال سے نکلے ہوئے گولے ہوتے ہیں جو رات کو فضا میں تیرتے ہوئے آتے ہیں اور  کہیں نا کہیں ٹکرا کر ہی رہتے ہیں۔ ان کے پھٹنے کے بعد نا صرف انسان بلکہ حیوان بھی انکی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ اللہ جانے یہ گولے صرف رات کو ہی کیوں داغے جاتے ہیں۔ اس کے پیچھے ایسی کیا مصلحت ہے اس کا ادراک مجھ ناسمجھ پر تو نہیں ہو سکا۔
رات کی تاریکی جب غالب آ جاتی ہے تو شاید دن بھر کے تھکے ہارے سرحد کے دونوں اطراف کے فوجیوں کا انتاکشری کھیل کر تھکان دور کرنے کا دل کرتا ہے۔ پہلا شعر یا گانا ہمیشہ سرحد کے اس پار سے پہلے سنائی دیتا ہے۔ پھر شعر و شاعری اور گیت گاری کا یہ سلسلہ دن کی لو لگنے سے ذرا پہلے تک بغیر کسی وقفے کے جاری وساری رہتا ہے۔ انتاکشری کا یہ سلسلہ کسی نئے شاعر کی طرف سے کسی چھوٹی گن کا سنگل فائر بھی ہو سکتا ہے یا پھر منجھے ہوئے شاعر کا مکمل برسٹ فائر۔ 
اب اس مقابلے میں آزاد نظم یا غزل، سریلے گیت یا ریپ کی کوئی قید و بند نہیں ہوتی ہے۔ شارٹ رینج فائر کے مقابلے میں لانگ رینج لمبے برسٹ کی توقع ہی ہوتی ہے۔ یہ بھی ضروری نہیں ہوتا کہ آخری حرف کے مطابق جواب دینا ہے۔ گولی کے جواب میں مارٹر گولہ بھی داغا جا سکتا ہے۔ شاعری کے اس آزادانہ استعمال کی وجہ سے نہ تو شعر کا وزن موزوں رہتا ہے اور نا ہی ان مکینوں کا، جو اس آتشیں شاعری سے کب کے اکتا چکے ہیں۔ان شعروں کے نشانے ان تیروں سے کہیں زیادہ خطرناک وار کرتے ہیں جو صرف دل کو چیرتے تھے۔ یہ بے تکلف آتشی شاعری تو گھروں کو مسمار کر دیتی ہے اور انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کو بھی ہلاک کر دیتی ہے۔
نجانے یہ انتاکشری کا کھیل کب ختم ہو گا! کب فضا میں اڑتی روشنیاں دوسرے گھروں کی روشنیاں گُل کرنے سے باز آئیں گی۔ ان شہاب ثاقبوں کو ہر روز دیکھنے والی آنکھیں تو انکی طلبگار بھی نہیں ہیں۔ اب تو انکی خواہش ہے کہ یہ انتاکشری، یہ ٹوٹے ستارے دن کے وقت سنائی اور دکھائی دیں۔ تاکہ وہ بھی جان سکیں کس نے قافیے اور ردیف کا خیال نہیں رکھا۔
مناظر: 214
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جون 13, 2022

عمران خان کا یہ قصور کم نہیں تھا!


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ