انسان زندگی بھر کچھ چیزوں کو مقصد بنا کر ان کے پیچھے دوڑ تا ہے لیکن جب وہ ان چیزوں کو حاصل کرلیتا ہے تو پھر بھی اس کی بے چینی ختم نہیں ہوتی بلکہ مسلسل موجود رہتی ہے،پھر وہ کسی اور چیز کوڈھونڈنا شروع کردیتا ہے اس کے ملنے پر بھی اس کا احساسِ بے چینی قائم رہتا ہے۔انسان کی ظاہری زندگی ایک ایسا بہروپ ہے جس کے اوپر ہزاروں نقاب چڑھے ہوئے ہیں اور وہ بعض اوقات اتنے خوبصورت ہوتے ہیں کہ ہماری نظر ظاہرسے آگے نہیں دیکھ سکتی اور ہم اس پردے کے اوپر بنے پھول بوٹوں اور نقش و نگار میں ہی کھو جاتے ہیں،اس پردے کے پیچھے کیا ہے اسے بھی دیکھا جائے یہ جستجو اور طلب انسان کے اندر ایک ایسا جوہر ہے جو اسے سطحی زندگی سے اوپر اٹھا کر بامعنیٰ زندگی دے دیتا ہے۔
آپ کے ہاتھ میں موجود کتاب کے مصنف کا خیال ہے کہ زندگی میں سب سے بڑی بھوک انسان کی ذات کے اندر وہ راز ہے جو اسی وقت ظاہرہوتا ہے جب انسان اپنی ذات کے پوشیدہ حصے کو کھولنا چاہے۔ انسان کی سب سے بڑی بھوک جو اُسے دیمک کی طرح چاٹتی رہتی ہے وہ اپنی ذات کی پوشیدہ جہات کو تلاش کرنے سے ہی ختم ہو سکتی ہے اور یہ علم آپ کو ایک اطمینان اور آسودگی بخش سکتا ہے۔
آپ کی ذات رازوں کی ایک کتاب ہے جسے کھولے جانے کا انتظار ہے۔ان رازوں کو پانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اس کتاب کو پڑھیں تاکہ آپ کے اندر سپردگی اور جوش کے جذبات پیدا ہوں اور آپ کی زندگی کا ہر لمحہ ایک مسلسل انکشاف کی صورت اختیار کر جائے۔ ہمارے جسم کی حکمت آمیز صلاحیتیں زندگی کے خفیہ اور پوشیدہ رازوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہیں بس ہمیں صرف انہیں استعمال کرنا ہے۔
ایک حقیقت روح ہے اور سطحی زندگی تو وہ بہروپ ہے جس کے ہزاروں نقاب ہیں اور جو ہمیں حقیقت کو دریافت کرنے سے روکتاہے۔ کوئی ایک ہزار سال پہلے ایسے بیان کے سامنے کوئی دلیل نہ پیش کرتا۔ روح کو ہرجگہ زندگی کے وسیلہ کے طور پر قبول کیا گیا ہے۔آج ہمیں موجودگی کے بھید کو نئی نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ عقل اور سائنس کے خود پسند بچے بن کر ہم نے حکمت سے خود کو یتیم کرلیا ہے۔
اس لیے اس کتاب کے دو اہم محاذ ہیں۔ اول یہ کہ زندگی کی جہات میں واقعی ایک بھید ہے۔ دوم، اس بھید کا راز پانے کے لیے ضروری ہے کہ یہ کتاب آپ میں سپردگی اور جوش کے جذبات کو پیدا کرے۔ جب آپ تیار ہوں تو اس پراجیکٹ کو ملتوی نہیں کرنا چاہیے۔ آپ اسی دن سے تیار ہیں جب آپ نے خود سے یہ پوچھنا چھوڑ دیا کہ آپ کون ہیں اور اس دنیا میں کیا کرنے آئے ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ہم ایسے ہزاروں تجربات کے دروازے بند کردیتے ہیں جو تبدیلی کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں، اگر تشدد، اور شک پر اتنی زیادہ قوت صرف نہ کی جائے تو ہر زندگی ایک مسلسل انکشاف کی صورت اختیار کرجائے۔
کتاب خریدنے کے لیے ہماری ویب سائٹ کے لنک پر جائیے یا درج ذیل نمبرز پر کال اور واٹس ایپ میسیج کیجئے. 03009426395