ایک سال قبل کی بات ہے جب میری زندگی بکھر چکی تھی، میں تھک ہار چکی تھی۔ میرے والد اچانک انتقال کر گئے۔ دوستوں ساتھیوں سے میرے تعلقات خراب ہو گئے۔ میرے پیارے بھی مجھ سے ناراض تھے۔ اس وقت مجھے اس بات کا زیادہ علم نہیں تھا کہ میری عظیم مایوسی سے ایک عظیم اُمید جنم لینے والی ہے۔ میری بدترین ناکامی ایک شاندار کامیابی میں بدلنے والی ہے۔ مجھے ایک عظیم راز کی جھلک دکھلائی دی………… یعنی راز حیات۔ یہ راز مجھے ایک سو سال پرانی کتاب سے ملا جو میری بیٹی ہیلی نے مجھے دی تھی۔ مجھے اس راز کے تعاقب میں تاریخ میں جانا پڑا۔ مجھے ان لوگوں پر یقین نہیں آرہا تھا جو اس راز کو جان چکے تھے۔ یہ تاریخ کے عظیم ترین لوگ تھے: ارسطو، شیکسپئیر، نیوٹن، ہیوگو، بیتھووین، لنکن، ایمرسن، ایڈیسن، آئن سٹائن۔
آہستہ آہستہ اور یک بہ یک یہ لوگ میرے سامنے آتے چلے گئے۔ میں ایک مقناطیس بن گئی کیونکہ جب میں نے تلاش شروع کی تو ایک ایک کر کے یہ عظیم لوگ‘ جیتے جاگتے لوگ میری جانب کھنچتے چلے آئے۔ جب میں ایک معلم سے ملی تو اس نے مجھے اگلے معلم سے ملوایا اور یوں ایک کڑی سی بنتی چلی گئی۔ جب میں کسی غلط راہ پر نکل پڑتی تو کوئی بھی دوسری چیز میری توجہ مبذول کر لیتی اور یو ں کسی نئے موڑ پر میری ملاقات اگلے عظیم معلم سے ہوتی۔ اگر میں حادثاتی طور پر انٹرنیٹ پر کوئی غلط لنک پریس کر دیتی تو مجھے کوئی نئی اور بنیادی معلومات حاصل ہو جاتی۔ کچھ ہفتوں کی مختصر مدت کے دوران میں نے نہ صرف صدیوں پیچھے جا کر اس راز کو تلاش کر لیا بلکہ دور جدید کے ان انسانوں کو بھی دریافت کر لیا جو اس راز سے استفادہ کر رہے تھے۔
میں نے اس راز کو The Secret کے نام سے فلم کی شکل میں دنیا کے سامنے پیش کردیا اور اس نے کامیابی کے ریکارڈ توڑ دیئے اس میں میں نے جس راز کا انکشاف کیا تھا اس ’’ راز ‘‘ سے حاصل ہونے والے فوائد کی سب سے شاندار کہانیاں بچوں کی طرف سے موصول ہوئیں جنہوں نے ’’ راز ‘‘ کو استعمال کر کے اعلیٰ تعلیمی گریڈ (درجات) اور دوست حاصل کئے ’’ راز ‘‘ ہی کے ذریعے ڈاکٹروں میں جذبہ پیدا ہوا کہ وہ مریضوں کو اپنی معلومات میں شریک کریں۔ یونیورسٹیاں اور سکول طالب علموں کو زیادہ سے زیادہ سکھائیں۔ ہر فرقے کے چرچ اور روحانی مراکز اپنے اجتماعی شرکاء کو فائدہ دیں، ہر مکتب اپنے ارکان کو فائدہ پہنچائیں۔ دنیا بھر میں گھروں میں ’’ عظیم راز ‘‘ کے حوالے سے دعوتیں اور پارٹیاں منعقد کی گئیں۔ جہاں لوگ اپنے پیاروں اور اہل خاندان سے معلومات کا تبادلہ کرتے۔ راز نے ہر قسم کی شے کو اپنی طرف کھینچا جس میں ایک مخصوص قسم کے پر سے لے کر ایک کروڑ ڈالر کی خطیر رقم شامل ہے۔ یہ سب کچھ فلم ریلیز ہونے کے صرف چند ماہ کے دوران ہوا۔
اس کے بعد میں نے اس راز کو کتاب کی شکل میں پیش کرنے کا پروگرام بنا یا اور پھر وہی کامیابی اس کتاب کو ملی جو اس سے قبل فلم کو مل چکی تھی اب اس کتاب کے بارے میں دنیا بھر کے تمام ملکوں اور شہروں سے ہر عمر ہر نسل اور ہر قوم کے لوگوں کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں خطوط موصول ہو رہے ہیں جن میں وہ ’’ کامیابی کے عظیم راز ‘‘ کے ذریعے ہونے والے فوائد پر احسان مندی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس علم کے ذریعے دنیا کا کوئی ایسا کام نہیں جو آپ نہیں کر سکتے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں اور کہاں رہتے ہیں۔ ’’ کامیابی کا عظیم راز ‘‘ آپ کو وہ سب کچھ دے سکتا ہے جو آپ چاہتے ہیں۔
اس کتاب میں چوبیس حیرت انگیز اساتدہ کو شامل کیا گیا ہے۔ اگرچہ ان کو امریکہ بھر میں مختلف مقامات پر ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن وہ سب ایک ہی بات کرتے اور ایک ہی آواز میں بولتے ہیں۔ اس کتاب میں ’’ راز ‘‘ کے اساتذہ کے الفاظ شامل کئے گئے ہیں۔ اس میں ’’ راز ‘‘ کے حوالے سے عملی کہانیاں شامل ہیں۔ اس کتاب میں میں نے وہ تمام آسان راستے، ٹوٹکے اور شارٹ کٹ شامل کر دئیے ہیں جن کا مجھے پتہ چلا تاکہ آپ بھی ان کے ذریعے اپنے خوابوں کی زندگی گزار سکیں۔
آپ اس پوری کتاب میں محسوس کر سکتے ہیں کہ میں نے بعض مقامات پر پہلے بڑے حرف کے ساتھ You لفظ استعمال کیا ہے۔ میں نے ایسا اس لئے کیا کہ میں نے یہ کتاب آپ کے لئے ہی تخلیق کی ہے اور یہ کہ آپ بھی محسوس کر سکیں اور جان سکیں کہ یہ کتاب صرف اور صرف آپ کے لئے ہے۔ جب میں ’’ یو ‘‘ یعنی ’’ تم ‘‘ کا لفظ استعمال کرتی ہوں تو میں ذاتی طور پر آپ سے مخاطب ہوتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ آپ ان صفحات سے ایک ذاتی تعلق محسوس کریں کیونکہ اس ’’ راز ‘‘ کو آپ کے لئے ہی تخلیق کیا گیا ہے۔
آپ جیسے جیسے یہ کتاب پڑھتے جائیں گے، آپ کو ’’ راز ‘‘ کا پتہ چلتا جائے گا۔ آپ کو پتہ چلے گا کہ کس طرح آپ وہ سب کچھ حاصل کر سکتے ہیں اور بن سکتے ہیں۔ جو آپ چاہتے ہیں۔ آپ کو اپنے بارے میں پتہ چلے گا کہ آپ کیا ہیں۔ آپ کو پتہ چلے گا کہ مرتبت اور عظمت زندگی میں آپ کی منتظر ہے۔
کچھ مصنفہ کے بارے میں
رہونڈا بائرن ایک آسٹریلین نژاد امریکی خاتون ہے ، جس نے اپنے سفر کا آغازدو ہزار سات میں ’’دی سیکرٹ ‘‘نامی فلم سے کیا تھا ، جسے دنیا بھر سیںکروڑں لوگوں نے پسند کیا تھا ۔ اس کے بعد رہونڈا بائرن نے اسی ’’دی سیکرٹ ‘‘ کے نام سے ایک کتاب بھی لکھی تھی جسے مذکورہ فلم سے بھی زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی اور اسے بیسٹ سیلر کتاب کا درجہ دیا گیا۔ جس کی بعد ازاں 47 زبانوں میں ترجمہ ہوکر دو کروڑ سے زائد کاپیاں شائع ہوچکی ہیں۔ واضح رہے کہ اس کتاب نے نیو یارک ٹائمز کی بیسٹ سیلر لسٹ میں تقریباً چار سال تک اپنی جگہ بنائے رکھی۔ علاوہ ازیں یو ایس اے ٹوڈے نے اس کتاب کو گزشتہ پندرہ سالوں میں شائع ہونے والی بیس سرِفہرست کتابوں میں شامل کیا ہے ۔ بعد ازاں 2010 ء میں رہونڈا بائرن نے ’’The Power‘‘کے نام سے ایک اور زبردست کتاب لکھی اور اس کتاب کو بھی نیو یارک ٹائمز کی طرف سے بیسٹ سیلر کتاب کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس کتاب کے بھی 43 زبانوں میں تراجم ہوکر ایک کروڑ سے زائد کاپیاں شائع ہوچکی ہیں۔ اس کتاب کے بعد رہونڈا بائر ن نے2012 ء میں ’’The Magic‘‘ کے نام سے یہ تیسری کتاب لکھی ہے جس کا ترجمہ ’’شکر گزاری کا جادو‘‘کے نام سے آپ کے ہاتھوں میں موجود ہے ۔ اس کے بعد رہونڈا بائرن نے The Hero کے نام سے کتاب لکھی جس نے بے پناہی مقبولیت حاصل کی The Hero سمیت رہونڈابائرن کی پہلی دو کتابوں کے تراجم بھی ’’کامیابی کا عظیم راز‘‘ اور ’’سب کچھ ممکن ہے‘‘ کے نام سے ’’دارالشعور‘‘ شائع کر چکا ہے۔
کتاب خریدنے کے لیے ہماری ویب سائٹ کے لنک پر جائیے یا درج ذیل نمبرز پر کال اور واٹس ایپ میسیج کیجئے. 03009426395
https://darulshaour.com/shop/the-secrect-the-secret-rhonda-byrnerhonda-byrne-kamyabi-ka-azeem-raaz-pdf-self-help-books-in-urdu-self-help-books-in-urdu-best-self-help-books-in-urdu-the-secret-book-in-urduthe-secret-bo/