• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
جعل سازی کا فریبجعل سازی کا فریبجعل سازی کا فریبجعل سازی کا فریب
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

جعل سازی کا فریب

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • جعل سازی کا فریب
حقیقی لیڈر شپ کیا ہوتی ہے؟
جون 8, 2022
کتابیں کاپیاں مزید مہنگی
جون 11, 2022
Show all

جعل سازی کا فریب

حقیقت پسندی زندگی کی ایک ایسی اٹل حقیقت ہے جو اپنے نتائج میں زماں و مکان کی قید سے آزاد ہے۔اس کے برعکس جعل سازی ایک ایسا فریب ہے جو خودانسان اپنے آپ کو دیتا ہے۔
قرآن حکیم میں منافقین کے خدا کو دھوکہ دینے کے عمل کو خود فریبی سے تعبیر کیا گیا ہے کہ یہ خدا کو دھوکہ دینے کے بجائے خود اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
جعل سازی کا دائرہ اگر فرد کے بجائے قوم اور معاشرے تک پھیل جائے تو اس کے نتائج بہت خطرناک اور بھیانک ہوجاتے ہیں اور پھر اگر ایک نسل دوسری نسل کو اس جعل سازی کو وراثت کے طور پر منتقل کرنے لگے تو پھر اس قوم کا اللہ ہی حافظ ہے۔
ہم پاکستان میں کچھ ایسی ہی صورت حال سے دوچار ہیں ہم بحیثیت قوم جعل سازی کی فریب خوردگی کے طرز عمل کا شکار ہیں آج ہمارے قومی مشاورت کے سب سے بڑے ادارے پارلیمنٹ میں حقیقی اپوزیشن کے بجائے ایک جعلی اپوزیشن موجود ہے جسے خود موجودہ حکومت نے جعلی طور پر اپنے مقابلے میں کھڑا کرکے حزب اختلاف کے کردار کے تقاضے پورے کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس سے قبل اسی ادارے میں جس تحریک عدم اعتماد کے ذریعے انتقال اقتدار کو رو بہ عمل لایا گیا وہ بھی مکمل طور پر انجینئرڈ تھا اور جس انتخابی عمل کے ذریعے یہ ادارہ وجود پذیر ہوتا ہے وہ انتخابی عمل ہمارے ہاں ہمیشہ مشکوک رہا ہے جو ہماری انتخابی تاریخ میں آج تک تمام پارٹیوں کا اعتماد حاصل نہیں کرسکا۔
اس سارے عمل کے نتیجے میں جو جمہوری نظام ہم وضع کیے بیٹھے ہیں اس کی بنیادیں اتنی کھوکھلی ہیں کہ وہ آج تک وہ نتائج نہیں دے سکا جو دنیا بھر کے جمہوری نظام اپنے معاشروں میں دے رہے ہیں اور ہمارے ہاں سرے سے جمہوری نظام سے اعتماد ہی متزلزل ہورہا ہے۔
کیونکہ ہمارے ہاں اس پورے پروسیجر میں قبل از نتائج ایک حکمت عملی وضع کرلی گئی ہوتی ہے اسے بروئے کار لانے کے لیے انتخابی عمل کو ایک ڈھونگ کے طور پر رچایا جاتا ہے جو پارٹی اس کے ذریعے اقتدار کے ایوان تک پہنچ جاتی ہے وہ اپنے خیال میں جمہوری پودے کو پہلی بار جڑ پکڑنے کے مواقع فراہم کررہی ہوتی ہے اور جو پارٹیاں اقتدار سے باہر رہ جاتی ہیں وہ پورا عرصہ دھاندلی کے نام پر سینہ کوبی کرتی رہتی ہیں۔
نظریہ ضرورت اور مصلحت کیشی ہمارے عدالتی فیصلوں کی تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتی ہے۔ حقیقی آزادی سے ہم کوسوں دور کھڑے ہیں تعلیم اور تاریخ میں ہم نے خود فریبی کی بنیاد پر حقیقت پسندی کو چھوڑ کر ریاست کے تن بدن پر خانہ ساز نظریات کا ایک پیراہن چڑھایا اور پھر ریاستی ضرورت کے لیے ہم دو قومی نظریہ اور مطالعہ پاکستان اپنی بے خبر نسلوں کے دماغ میں پچھلے ستر سال سے ٹھونس رہے ہیں ۔
ایسے ہی ذرا آپ غور کیجئے کہ زندگی کے کس کس باب میں ہم حقیقت کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر وقتی مصلحتوں کا شکار ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ہم مسائل سے نکل نہیں پارہے اور زمانہ کی دوڑ میں ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ مسائل کے حل اور نتیجہ خیزی کے لیے حقیقت پسندی آج بھی دنیا کی کامیابی کا سب سے مؤثر اصول ہے ۔
ہم درست سمت سفر کے لیے کب حقیقت پسندی کو اپنائیں گے اور دنیا کو دھوکہ دینے سے پہلے اپنے آپ کو دھوکہ دینا چھوڑیں گے ؟ اور نتائج کے جو فطری اصول ہیں انہیں نظریہ ضرورت کے سانچے میں فٹ کرنااور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے انہیں ان کے نیچرل پراسس میں استعمال کرنا کب سیکھیں گے۔

مناظر: 649
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

جولائی 11, 2022

عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ