• کوئی سوال ہے؟
  • 923009426395+
  • darulshaour.magazine@gmail.com
جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل  (تبصرہ)جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل  (تبصرہ)جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل  (تبصرہ)جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل  (تبصرہ)
  • صفحہ اول
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • قرآنیات
  • تاریخ و فلسفہ
  • تعلیم | تربیت
  • انتخاب
  • شخصیات | انٹرویوز
  • کالم
  • کتابوں پر تبصرے
  • یوٹیوب چینلز
    • “Hakayat O Rawayat”
      حکایات و روایات
    • “Darulshaour Audio Books”
      دارلشعور آڈیو بکس
    • آڈیوز/ وڈیوز
  • آن لائن کتابیں
✕

جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل (تبصرہ)

  • صفحہ اول
  • بلاگ
  • کتابوں پر تبصرے
  • جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل (تبصرہ)
سوچئے اور امیر ہوجائیے: نپولین ہل (تبصرہ)
فروری 8, 2022
خوشحالی کی سائنس: ویلس ڈیل لوئس ویٹلز (تبصرہ)
فروری 8, 2022
Show all

جیتنے والوں کی طرح سوچئے: ڈاکٹر ولاٹر ڈوئیل (تبصرہ)

درمیانے درجے کی صلاحیت کا حامل ہونا یا مسلسل ناکام رہنے کے لئے بھی قیمت چکانا پڑتی ہے۔ کیا ایک خیال آپ کی زندگی بدل سکتا ہے؟ یقینا! بدل سکتا ہے! اگر آپ یہ جان لیں کہ آپ اس کتاب کے ذریعے کیا سیکھنے جا رہے ہیں اور آپ اس کو عمل کے سانچے میں ڈھال دیں تو آپ یقینا اپنی زندگی بدل ڈالیں گے۔ آپ نے جو کچھ اس کتاب سے سیکھا اور پھر اسے اپنے عمل سے ثابت بھی کیا تو آپ خود کو بھی بدلا ہوا محسوس کریں گے۔
اس کتاب اور مصنف کے متعلق معروف ٹرینر اور استاذ قاسم علی شاہ لکھتے ہیں
دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ کچھ افراد کو رکاوٹیں ، پریشانیاں، مفلسی، سُستی، اور مشکل حالات بھی اُن کی کا میا بی سے دور نہیں کر سکتے۔ کو ئی رکا وٹ اُن کے لئے رکاوٹ نہ تھی اورکوئی مشکل اُن کے لئے مشکل نہ بن سکی ،کیو نکہ یہ لوگ جانتے تھے کہ وہ ’’ جیتنے والے‘‘ انسان ہیں۔ ماہرین نفسیات اور بشر یات اس بات پر متفق ہیں کہ جیتنے والے کو جیت دینے والی شہہ کا نام اُس کی سوچ ہے۔ کسی بھی فرد کے سوچنے کا انداز اس بات کا اشارہ دیتاہے کہ اُس کا مستقبل جیت سے ہمکنار ہو گا یا ہار سے۔اس کتاب کے مصنف نے دو کمال کے کام کئے ہیں ایک یہ کہ جیتنے والے افراد کا ایکسرے(X-ray )ہمارے سامنے رکھ دیا ہے جو اندر کی تصو یر دکھا تا ہے۔ وہ ہمیں بتا تے ہیں کہ جیتنے والے اور کا میاب ہو نے والے افراد کیسے سوچتے ہیں؟ اُن کے یقین (Beliefs)کیسے اُنہیں تحریک دیتے ہیں؟ کیا وجہ ہے کہ وہ دوسروں کو بدلنے کی بجا ئے خود کو بدلنے پر محنت کرتے ہیں؟ اور جیت کا جذبہ اُنہیں کہا ں سے ملتا ہے؟ لیکن یہ کام نا کا فی تھا اگر ڈاکٹر وا لٹرڈوئیل دوسرا کمال کا کام نہ کرتے۔ اُن کا دوسرا کمال یہ ہے کہ اُنہوں نے ہمارے اندر بھی جیت کی تحریک اور جیت کی تصویر کُندہ کر نے کی بھرپورکوشش کی ہے۔ آپ کتاب پڑھئے… آپ کبھی بھی اپنی ایک بار کی ہار سے دلبرداشتہ نہیں ہوں گے اور آپ ہر صورت جیتنا چا ہیں گے۔ بہترین معالج علاج کا وہ طریقہ اپناتاہے جس میں بیمار کو پتہ بھی نہ چلے اور صحت بھی مل جا ئے ڈاکٹر والٹر کی کتاب یہی کام کرتی ہے۔ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد آپ کبھی بھی ناکام لوگوں کی طرح نہیں سوچیں گے۔
جیسے دنیا کے عظیم اور کامیاب انسان سوچتے ہیں آپ کو بھی ویسی ہی سوچ اپنانا ہو گی۔
اور اس کے لئے آپ کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا ہو گا۔ اگر آپ اپنی پوری زندگی میں صرف ایک ’’اپنی مدد آپ‘‘ سے متعلقہ کتاب پڑھنا چاہتے ہیں تو یقین کر لیجئے کہ وہ کتاب یہی ہے۔ یہ آپ کی ذاتی اور پیشہ وارانہ تربیت کے حوالے سے عملی مشوروں پر مبنی عظیم کتاب ہے۔
اس کا بنیادی مقصد اوسط ذہنی سطح کے شخص کو یہ باور کروانا ہے کہ وہ زندگی کے ایک سے زیادہ شعبوں میں غیرمعمولی قابلیت کا حامل ہے، قطع نظر اس سے کہ اس کا گزشتہ تعلیمی ریکارڈ، نشوونما اور کارکردگی کیسی رہی ہے۔ اس کتاب کا پیغام مینیجرز، اساتذہ، سیلز سے متعلقہ افراد، طلباء، منتظمین، انجینئرز، نرسوں، طلباء اور سیکرٹریوں کے لئے ایک جیسی تاثیر کا حامل ہے، آپ اس کا جس قدر گہرائی سے مطالعہ کریں گے، اسی قدر نتائج حاصل ہوں گے۔ بیان کئے جانے والے موضوع سے متعلق اس میں تقریباً دنیا کے سو عظیم افراد کے اقوال بھی درج ہیں تاکہ موضوع کی اہمیت کو زیادہ اچھے طریقے سے بیان کیا جا سکے۔ یہ اس کتاب کی ایسی خصوصیت ہے جو آپ کو دوسری کتابوں میں نہیں ملے گی۔
بلاشبہ، دنیا کے کامیاب افراد ’’جیتنے والوں کی طرح‘‘ سوچتے آ رہے ہیں اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ یہ کوئی وقتی فیشن یا آج کی بات نہیں کہ یہ ختم ہو جائے گا۔ آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کے بجائے ان کامیاب لوگوں کے حاصل کئے گئے علم و حکمت سے استفادہ کرنا چاہئے جو آپ سے پہلے گزر چکے ہیں۔ اس طرح آپ کی ترقی کی رفتار تیز سے تیز تر ہو جائے گی۔ بہرحال، وقت آپ کا محدود سرمایہ ہے۔
یہ کتاب لفظ ’’کامیابی‘‘ کا مطلب واضح کرتی ہے۔ لوگ جو بھی کام کریں اس میں کوئی جادوئی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اوسط شخص اسی لئے اوسط کامیابی حاصل کر پاتا ہے کہ اس کے لاشعور میں کامیابی کا وہی تصور حقیقت بن کر رہ جاتا ہے۔ بالکل یہی معاملہ غیرمعمولی لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ وہ کامیابی کا غیرمعمولی تصور ہی اپناتے اور سوچتے ہیں۔
اس طرح آپ میں آگے بڑھنے کا جذبہ بیدار ہوتا ہے توآپ اپنے لئے اوردوسروں کے لئے عظیم کامیابی کا باعث بنتے ہیں۔ یاد رکھئے! صرف ضدی اور ذہنی طور پر مردہ لوگ ہی تبدیلی کو قبول نہیں کرتے۔ کچھ حقائق مستقل ہیں، لیکن اکثر حقائق بدل جاتے ہیں۔
ذیل میں کچھ سوالات ہیں جو اس کتاب کو لکھے جانے کی تحریک کا باعث بنے۔
E بعض لوگ دوسرے لوگوں سے زیادہ کامیاب کیوں ہوتے ہیں؟
E آپ اپنے خیالات اور افعال پر کس طرح قابو پا سکتے ہیں؟
E عظیم لوگوں کی خوبیاں کیا ہوتی ہیں؟
آپ کو زندگی میں جو بھی کامیابی ملتی ہے وہ کارکردگی کی بنا پر ملتی ہے نہ کہ آپ کی استعداد کی بنا پر۔ یہ کتاب آپ کی کارکردگی اور استعداد کو درست سمت مہیا کرتی ہے تاکہ آپ اس پر توجہ مرکوز کر کے اس کا منطقی جائزہ لے سکیں۔ یہ ان دونوں عوامل کو ایسی معلومات کی روشنی میں لاتی ہے جو معلومات اس سے پہلے آپ کو دستیاب نہیں تھیں۔
اس کتاب میں پیش کی گئی معلومات کا مقصد انسان کی استعداد اور اس کی ذات کی نشوونما میں ایک تعلق کو بیان کرنا ہے۔ یہ آپ کو ایک بامقصد آغاز، ایک نئی اور خوشحال زندگی کے آغاز کا پتہ بتلاتی ہے۔
کوئی بھی مصنف دوسروں کی مدد کے بغیر کوئی کتاب نہیں لکھ سکتا۔ میں نے اس کتاب کے لئے رسالوں، ویڈیو ٹیپوں، سیمیناروں اور کتابوں سے مواد اکٹھا کیا ہے۔ اس میں میری پیشہ وارانہ زندگی کے 25 سالوں کی عرق ریزی بھی شامل ہے اور میں نے اس کو جس قدر ہو سکا اصلی حالت میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس تمام مواد نے میرے دعوے ’’فاتح (جیتنے والا) بننے کے لئے آپ کو پہلے جیتنے والوں کی طرح سوچنا چاہئے‘‘ کو عملی جواز فراہم کیا ہے۔
اس کتاب کے لکھنے کے دوران درج ذیل افراد نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے:
(i) کینتھ بلانچرڈ (ii) وائن ڈائر
(iii) نپولین ہل (iv) میکسویل مالٹز
(v) جیمز نیومن (vi) نورمن ونسنٹ پیل
(vii) ٹائم پیٹرز (viii) اینتھونی رابنز
(ix) رابرٹ شلر (x) برائن ٹریسی
(xi) ڈینس ویٹلی (xii) زگ زگلر
مجھے یقین ہے کہ ان لوگوں نے جس مقصد کے تحت بے غرضانہ طور پر لکھا ہے، یہ کتاب اس کو آگے بڑھائے گی’’اگر آپ ایک فاتح شخص جیسے نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو فاتح کی طرح سوچنا چاہئے‘‘۔ایک فاتح کس طرح سوچتا ہے؟ ذیل میں دس حقائق کی ایک فہرست ہے جو عملی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے چوٹی کے خواتین و حضرات میں موجود ہوتے ہیں۔ ہر ایک کا بغور جائزہ لیجئے اور تصور کیجئے کہ اگر آپ ان کو اپنا چکے ہوتے تو آپ کی زندگی کیسی ہوتی۔
 کوئی بھی انسان پیدائشی طور پر فاتح نہیں ہوتابلکہ لوگ اپنے فعل وکردار کی وجہ سے فتح یاب ہوتے ہیں۔
 آپ کی موجودگی میں غالب قوت دراصل وہ سوچ ہے جو آپ رکھتے ہیں۔
 آپ کو اپنی حقیقت خود بنانے کا اختیار دیا گیا ہے۔
 ناکامی میں بھی فائدہ چھپا ہوتا ہے جو سبق کی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔
 آپ کے تمام خیالات اور تصورات آپ کی پسند پر منحصر ہیں۔
آپ تب تک نہیں ہار سکتے جب تک کہ آپ شکست کو حقیقت مان کر کوشش کرنا نہ چھوڑ دیں۔
 آپ پہلے ہی زندگی کے کسی ایک کلیدی میدان میں ممتاز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 آپ جن پابندیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں وہ درحقیقت وہی ہیں جو آپ نے خود اپنے آپ پر لاگو کر رکھی ہیں۔
 کسی عظیم مقصد سے مکمل وابستگی کے بغیر عظیم کامیابی ممکن نہیں ہے۔
 کسی عظیم مقصد میں کامیابی کے حصول کے لئے آپ کو دوسروں کی مدد اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔
بس اب آپ کتاب حاصل کیجئے اور ایک فاتح (جیتنے والے) کی طرح سوچنے کا آغاز کیجئے!

 

کتاب خریدنے کے لیے ہماری ویب سائٹ کے لنک پر جائیے یا درج ذیل نمبرز پر کال اور واٹس ایپ میسیج کیجئے. 03009426395

Think Like a Winner جیتنے والوں کی طرح سوچئے

مناظر: 316
شئیر کریں
vicky
vicky

Related posts

فروری 8, 2022

آپ پیدائشی امیر ہیں: بوب پروکٹر (تبصرہ)


مزید پڑھیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

✕

اقسام

  • قرآنیات
  • سیرت النبی
  • امروزیہ | آج کی تحریر
  • کالم | حالاتِ حاضرہ
  • سیاست | معیشت
  • شخصیات | انٹرویوز
  • تعلیم | تربیت
  • سیلف ہیلپ | موٹیویشن
  • خواتین کارنر | صحت
  • اردو ادب | لٹریچر
  • انتخاب | نادرتحریریں
  • تاریخ،فلسفہ | تصوف
  • محمد عباس شاد کی تحریریں
  • کتابوں پر تبصرے
  • Uncategorized

تازہ ترین پوسٹس

  • 0
    پیغام ابراہیم
    جولائی 12, 2022
  • 0
    عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
    جولائی 11, 2022
  • 0
    مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
    جولائی 8, 2022

حالیہ تبصرے

  • جون 7, 2022

    M Abbas Shad commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

  • جون 5, 2022

    امیر حمزہ وٹو commented on مہنگائی اور نظام کا اصل چہرہ

Array

اہم ضوابط

اکاؤنٹ

پالیسی و ترجیحات

اغراض و مقاصد

نئے لکھنے والوں کے لئے

تازہ تحاریر

  • پیغام ابراہیم
  • عید الاضحیٰ کا مقدس فریضہ اور ہمارے رویے
  • مولانا عبید اللہ سندھی مرحوم و مغفور
  • تبدیلیٔ حکومت آپریشن نے ملکی نظام اور اس کے عناصر کا نقاب اتار دیا
  • سرسید اور حقوق نسواں

رابطہ

موبائل نمبر : 03009426395

فون نمبر : 04237239138

ای میل : da******************@***il.com

پتہ: دارالشعور 37.مزنگ روڈ لاہور

تعارف

"دارالشعورمیگزین" دارالشعور پبلیکیشنز کا ایک ذیلی پلیٹ فارم ہے۔ جو دارالشعورپبلیشرز اور مطبوعات مکی دارالکتب کے ترجمان سہ ماہی مجلے "الصدق" لاہورکی ترقی یافتہ شکل اور ماہنامہ رسالہ "دارالشعور،لاہور"کا ایک متبادل میگزین ہے۔ جو اب ہارڈ کاپی کے بجائے صرف سوفٹ کاپی کی شکل میں آن لائن شائع ہوتا ہے۔اور اس میں کتابوں پر تبصروں اور تعارف کے علاؤہ مختلف سماجی ،سیاسی اور علمی موضوعات پر آپ کی خدمت میں معیاری مضامین پیش کئے جاتے ہیں۔ جو دارالشعورکے ہم خیال منصفین کی قلمی کاوشوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ آپ بھی ہماری آواز کو توانا بنانے کے لیے دارالشعور میگزین میں اپنے مضامین،تجزیے اور تبصرے بھیج کر ہماری ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔ آپ دارالشعور پبلیکیشنزکی آفیشل ویسائٹ کو نیچے دیئے گئے لنک کو کلک کرکے ویزٹ کرسکتے ہیں۔ www.darulshaour.com

دارالشعور میگزین © 2022
اکاؤنٹ